گڈ گورننس کا خواب 

اس وقت وطن عزیز میں جس قدر مسائل ہیں ان میں سے اکثر کا تعلق گڈ گورننس کے فقدان سے ہے ۔اگر اس طرف توجہ دی جائے اور گڈ گورننس کو فروغ دیا جائے تو بہت سارے مسائل میں کمی آئے گی اور بہت سے یکسر ختم ہوجائیںگے۔ گڈ گورننس کے فقدان کی وجہ سے کچھ لوگ فرائض منصبی قانون اور رولز کے مطابق نہیں نباہ رہے جس کی وجہ سے عوام میں مایوسی اور بد اعتمادی پھیل رہی ہے یہ ایک حقیقت ہے کہ حکومت کی کوئی بھی پالیسی بھلے وہ کتنی ہی اچھی اور عوام دوست کیوں نہ ہو جب تک بیوروکریسی کے متعلقہ اہلکار اس پر صدق دل سے عمل پیرا نہیںہوتے اس کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ پاتے۔ اسی لئے سیانے کہہ گئے ہیں کہ جب تک تمام شعبہ ہائے حکومت میں بھرتیاں خالصتا میرٹ پر نہ ہو ںگی عوام کی داد رسی ممکن نہ ہوسکے گی۔ آج زمینی حقائق یہ ہیں کہ  گڈ گورننس کا خواب ہنوز تشنہ تعبیر ہے۔ یہ جوہماری سڑکوں پر روزانہ بڑی تعداد میں لوگ ٹریفک کے حادثات میں جان کی بازی ہار رہے ہیں یا جسمانی طور پر معذور ہو رہے ہیں۔ وہ محض اس لئے کہ یا تو ٹریفک کے قوانین نرم ہیں اور یا پھران کے اطلاق میں ا سختی سے کام نہیں لیا جارہا کہ جس شدت کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف ہمارے بعض ہوٹلوں میں جو کھانا عوام کو کھلایا جا رہا وہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق نہیں ۔منرل واٹر کے نام پر جو پانی مارکیٹ میں فروخت ہو رہاہے ان میںسے کچھ آلودہ ہے جبکہ کچھ غیر معیاری۔ اس کا تدارک کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔جبکہ یہ کسی بھی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو پینے کا صاف ستھرا پانی فراہم کرے۔ کسی زمانے میں میونسپل کمیٹی اور کارپوریشن کی یہ ذمہ داریوں میں شامل تھا کہ وہ عوام کو شفاف پینے کا پانی فراہم کریں اور کسی دور میں میونسپل کارپوریشن کے نلکوں کا پانی عوام بے خوف و خطر پیا کرتے تھے کہ وہ صاف و شفاف ہوا کرتا تھا۔ اب کچھ تذکرہ دیگر اہم امور کا ہوجائے، یہ ایک بہت ہی بڑی خبر ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم نے ونڈے رینکنگ کی عالمی درجہ بندی میں اول پوزیشن حاصل کر لی ہے ۔ افغانستان کے خلاف حالیہ سیریز میں قومی ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اورتین کے مقابلے میں صفر سے یہ سیریز اپنے نام کر لی ۔ ایسے وقت میں کہ جب ایشیاءکپ شروع ہونے کو ہے اور اس کے بعد ورلڈ کپ میں قومی ٹیم نے شریک ہونا ہے ، بہترین فارم اور کارکردگی نیک شگون ہے ۔اگرکارکردگی کے اس تسلسل کو برقرار رکھا جائے تو ایشیاءکپ اور ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کامیابیوں کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ بھی اچھی خبر ہے کہ ہاکی کے کھیل میں بھی پاکستان کی عالمی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے ۔اب بھی اگر ہاکی کے کھیل پر مناسب توجہ دی جائے تو ایک بار پھر ہاکی کے عالمی میدانوں پر قومی ٹیم کا راج ہوگا۔ ایک وقت تھا کہ بیک وقت کئی عالمی ٹائٹل پاکستان کے پاس ہوا کرتے تھے۔