پشوری نا شتہ

ہم انگریزی میں پشاور لکھ کر زبان سے بھی پشاور پڑھتے اور بولتے ہیں تاہم یہ ہمارے شہر کا درست نا م نہیں ”غلط العام “ ہے درست نا م پشور ہے جس سے پشوری اور دل پشوری نکلا ہے شہر کے لو گ اپنے شہر کو پشورہی کہتے ہیں دیہات کے بر عکس شہر کا یہ دستور ہے کہ مہمان کو عشائیہ یا ظہرانہ کے بجا ئے نا شتے پر بلا تے ہیں اس حوالے سے پشوری نا شتے کی بڑی شہرت ہے گنج ، یکہ توت اور ہشتنگری میں کئی یاد گار مواقع آئے جب ہم نے مہما نوں کے لئے ناشتے کا دستر خواں سجتا ہوا دیکھا اور پشوری نا شتے کا ایسا لطف اٹھا یا جو لا ہور اور ملتان کے کسی بڑے دستر خوان سے کم نہیں تھا ہمارے بزر گوں میں حیدر جا وید سید اور حبیب الرحمن بھی پشوری نا شتہ کے دلدادہ تھے ‘مورخ ٹوائن بی نے پشاور کی جن اعلیٰ خو بیوں کا ذکر کیا ہے ان میں پشاور کی تندور ی اور سماوار کے پا نی سے بنی ہوئی پختہ چائے بھولنے والی نہیں چائے کے حوالے سے مہمندی چائے خانوں کا خاص مقام ہے ان کا مخصوص سماوار اور چینی کے مخصوص ظروف کو وسطی ایشیا کی تہذیب سے جوڑا جا تا ہے رضا ہمدانی اور ابو الکیف کیفی کہا کر تے تھے کہ وسطی ایشیا نے بھی پشاور کی خو شہ چینی کی ہے یہ پشاور کے کا روان تھے جو ما ل تجا رت لیکر ثمر قند ، بخا را ، کا شغر ، یا رکند اور ختن تک آتے جا تے تھے پشوری نا شتہ بھی تاریخ کے ان ادوار کی یا د گار ہے اور پُر کشش یاد گاروں میں سے ہے قدیم زمانے کے طبیبوں اور حکیموں کا خیال تھا کہ غذائیت اور طاقت سے بھر پور کھا نا صرف نا شتے میں کھا نا چاہئے اس لئے پشوری نا شتہ غذائیت سے بھر پور ہوتا ہے اگر چہ پشوری نا شتے کی امتیازی خصوصیت دودھ کی با لائی اور تندور کی روغنی روٹی ہے مگر یہ پورا نا شتہ نہیں مہمان کے لئے جب پشوری نا شتے کا دستر خواں سجا یا جا تا ہے تو بقول ڈاکٹر سید امجد حسین اس میں سری پائے کا خصو صی اہتمام ہوتا ہے چھو لے بطور خا ص تیار کئے جا تے ہیں ، مچھلی اور کباب کے بغیر دستر خوان مکمل نہیں ہوتا ہے دنبہ یا بکرے کی ران کڑا ہی میں آتی ہے حلوہ پوڑی کا خصو صی اہتمام ہوتا ہے اور چار اقسام کے پراٹھے بھی دستر خوان پر چُن دیئے جا تے ہیں لسی کے ساتھ گرم گرم دودھ اور باقر خا نی کا الگ بندو بست ہوتا ہے پھلو ں کے تازہ جوس اس کے علاوہ آتے ہیں اور چائے ایسا مشروب ہے جو نا شتے کا لا زمی جُزو ہے‘افسوس ہے پشور کو جدید دور میں کامران لا شاری جیسا آفیسر میسر نہیں آیا اگر میسر آجا تا تو یہاں فوڈ سٹریٹ کھلتی اور پشوری نا شتہ خا ص و عام کے لئے دستیاب ہوتا پشاور آنے جا نے والے سیاح لا ہور اور ملتان کی طرح یہاں بھی دوستوں کو فوڈ سٹریٹ میں پشوری نا شتے کی دعوت دیکر قدیم روا یا ت کی یا دیں تازہ کر تے اب یہ نا شتہ خا ص الخاص ہے عام نہیں ۔