24گھنٹے کی نشریات

پا کستان ٹیلی وژن نیشنل کے ارباب اختیار نے صوبہ خیبر پختونخوا کو 24گھنٹوں کا پروگرام دیدیا ہے صوبے کی متنوع ثقا فتی شنا خت اور زر خیز ادبی و تاریخی پس منظر کو سامنے رکھتے ہوئے پی ٹی وی نیشنل نے جو فیصلہ کیا ہے اس کو صوبے کے طول و عرض میں سرا ہا جا رہا ہے چند سال پہلے پی ٹی وی نیو ز،پی ٹی وی سپورٹس اور پی ٹی وی ہوم کے بعد پی ٹی وی نیشنل کا اجرا ہوا تو اس کا کام بھی وضع کیا گیا، کام یہ تھا کہ پا کستان کے چاروں صو بوں کے ساتھ آزاد کشمیر گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سے ملحقہ قبائلی علا قوں کی ثقا فتوں کو قومی سطح پر بھی اور عالمی سطح پر بھی اجا گر کیا جا ئے تا کہ پا کستان کی نر م و ملا ئم ساکھ اپنی جگہ بنا ئے اور سیا حوں کے لئے پا کستان میں موا قع یا بڑے بڑے امکا نا ت سب کو اس طرح راغب کریں اس کا م کا بیڑا اٹھانے کے لئے دانشوروں، ادیبوں، شا عروں، فنکا روں اور ہدا یت کاروں کی ایک ٹیم بنائی گئی اس ٹیم نے اپنی تحقیقی اور تخلیقی سفر کے لئے سب کو ساتھ ملا کر چلنے کا طریقہ اختیار کیا پھر تخلیقی سفر شروع کیا سندھ، پنجاب، بلو چستان، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا سے مواد اکٹھاکیا جب کام کو تو سیع دے کر ملک کی ثقا فتی اکا ئیوں کو اس میں شا مل کرنے کی باری آئی تو پرائیویٹ پروڈکشن نے میدان مار لیا، ڈش اور سٹیلائٹ نے اپنا راستہ بنا یا پا کستان ٹیلی وژن کے پروں کو کاٹ دیا گیا، پرو ڈکشن کیلئے پرو گرام کے جو فنڈ مختص تھے ان پر قینچی چلا ئی گئی اور پی ٹی وی کے دیگر چینلوں کی طرح پی ٹی وی نیشنل کو بھی بے دست و پا کر دیا گیا چنا نچہ اس چینل کی تو سیع کے منصو بے دھر ے کے دھرے رہ گئے‘ جولائی 2023 میں حکومت نے پی ٹی وی نیشنل کو ایک لمبی جست لگا نے کی اجازت دی اور خیبر پختونخوا کیلئے 24گھنٹوں کی نشریات کی اجا زت دے دی خیبر پختونخوا، ملحقہ قبا ئل اور گلگت بلتستان میں 27زبا نیں بولی جا تی ہیں ہر زبان کی اپنی مو سیقی ہے الگ ساز ہیں روا یتی دھنوں میں محفلوں کا دستور ہے ان میں سے 12زبانیں ایسی ہیں جو مقبوضہ کشمیر اور افغا نستان کی سر حدات پر سر حد کے دونوں اطراف میں بو لی جا تی ہیں ان زبا نوں میں خبریں اور دیگر ادبی و ثقا فتی پر وگرام، فیچر، ڈرامے وغیرہ نشر ہو نگے تو سر حد پار بھی دیکھے جائینگے جس کا دہرا فائدہ ہو گا خیر سگا لی کا پیغام سرحد پار بھی پہنچ جائے گا روا یتی طور پر ریڈیو پا کستان اور پا کستان ٹیلی وژن نے مختلف ثقا فتی اکا ئیوں کی نما ئندگی کرنے والے ادیبوں، شاعروں اور فنکا روں کو ایک چھت کے نیچے جمع کرنے میں ہر دور میں پہل کی ہے اور اس کے دور رس نتائج بھی سامنے آئے ہیں ایسے روابط کے نتیجے میں علا قائی زبانوں یا چھوٹی بڑی زبانوں کی جگہ تما م زبانوں کو پا کستانی زبا نوں کا نا م دیا گیا علا مہ اقبال اوپن یو نیور سٹی میں پا کستانی زبا نوں کا با قاعدہ شعبہ قائم ہوا، اکا دمی ادبیات پا کستان، لو ک ورثہ، پا کستان نیشنل کونسل آف آرٹس اور ادارہ فروغ قومی زبان جیسے وقیع قومی ادا روں نے ملک کی تمام زبانوں کو پا کستانی زبانوں کا درجہ دیا پا رلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس حوالے سے با قاعدہ سفا رشات مر تب کیں خیبر پختونخوا کے پشاور سنٹر کو پی ٹی وی نیشنل کی نشریات کا دائرہ 24گھنٹوں تک بڑھا نااس سلسلے کی اہم کڑی ہے سر دست پا کستان ٹیلی وژن کے مختلف مرا کز اور مختلف چینلوں سے اردو اور انگریزی کے علا وہ پنجا بی، سندھی، پشتو، ہند کو، بلو چی، برا ہوی، بلتی، کشمیری، شینا اور گوجری میں مختصر دورانیے کی خبریں نشر ہو تی ہیں پشاور سنٹر کی نشریات کو 24گھنٹے تک تو سیع دینے کے بعد کھوار میں خبروں اور گفتگو کا پرو گرام ہفتہ وار نشر ہوتا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ کھوار کو روزانہ کی بنیاد پر ایک گھنٹے کا وقت دیا جائے ساتھ ساتھ صوبے کی دیگر زبا نوں مثلاً کا لا شہ، گا ری، توروالی اور کوہستانی کو بھی پی ٹی وی نیشنل کے پر و گراموں میں منا سب جگہ دے کر قومی چینل کے گلدستے کو مکمل کیا جا ئے۔