ضلعی انتظامیہ نے گلیوں اور بازاروں میں موبائل سم کارڈ فروخت پر پابندی عائد کردی ہے، اور کہا ہے کہ خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے گلیوں اور بازاروں میں کاونٹرز پر موبائل سم کارڈ فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گلیوں اور بازاروں میں کاونٹرز پر موبائل سم فروخت ہورہی ہیں، سمز کی فروخت کا یہ طریقہ غیرقانونی ہے، قانونی اجازت نامہ کے بغیر سم فروخت پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سمز کی فروخت صرف رجسٹرڈ فرنچائز سے ہی کی جا سکے گی، اور خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ
واضح رہے کہ سرکاری ذرائع کے مطابق 26 ستمبر پشاور میں امن امان سے متعلق ایپکش کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں میں اعلیٰ عسکری قیادت اور نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا سمیت دیگر افسران نے شرکت کی تھی۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دستاویز کے مطابق اب تک 80 ہزار 624 موبائل سمز بلاک کی گئی ہیں، ملک بھر میں ساڑھے 4 ملین غیر فعال سمز کو بھی بلاک کیا گیا ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 12 ہزار 320 ٹیمپرڈ افغان پاسپورٹ بھی بلاک کئے گئے ایک پاسپورٹ پر اب صرف ایک ہی سم کھولی جائے گی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں خیبرپختونخوا سمیت ملک بھرمیں موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اور سمز کی تصدیق ملٹی فنگر ویری فیکیشن کے تحت کی جائے گی۔