پشاور میں ایڈورڈز کالج کے طالبعلم کا قاتل غیر قانونی افغان شہری نکلا پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا، ساتھی کی گرفتاری کی کوششیں جاری

پشاور میں ایڈورڈز کالج کے طالب علم حسن طارق قتل کیس کے حوالے سے حقائق سامنے آ گئے، ملزم پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہری نکلا ، پولیس نے بروقت کاروائی کرکے گرفتار کرلیا۔ دوسرے ملزم کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

ایڈورڈز کالج کا طالبعلم حسن طارق 11 اکتوبر 2023 کو کالج سے رکشہ میں گھر واپس جارہا تھا۔ اورہیڈ پل پر 2 موٹر سائیکل سواروں نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے راستے میں اس سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔

مزاحمت پر موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی، جس سے طالبعلم حسن طارق گولی لگنے سے شہید ہوگیا۔

پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے فوری طور پورے ٹریک کی جیو ٹیکنگ، جیو فینسنگ اور ہیومن انفارمیشن اکٹھی کرکے ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کیلئے ترجیحی اور تکنیکی بنیادوں پر تحقیقات شروع کیں۔

جس کے دوران متعدد مشکوک افراد کو شامل تفتیش کرتے ہوئے کچھ لوگوں کی پروفائلنگ اور شارٹ لسٹنگ کی گئی۔

دوران تفتیش ملوث ملزم کا سراغ لگا کر ایک ملزم شاہ سوار ولد شاہ حسین جو افغانستان حال ڈبگری کا رہائشی ہے اسے گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار افغان باشندہ شاہ سوار غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم ہے، پچھلے 1 سال سے سنیچنگ کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

افسوسناک واقعہ کے بعد پشاور میں رام پورہ میں تاجر برادری اور ایڈورڈز کالج کے طلبہ نے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔

شرکاء نے حکومت سے غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی اور ان کے پاکستان سے انخلا کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔