افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات معدوم ہوگئے۔
ٹورنامنٹ میں پاکستان اب تک اپنے پانچ گروپ میچ کھیل چکا ہے جس میں دو میں فتح اور تین میں شکست ہوئی ہے۔ پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان 4 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں پوزیشن پر ہے۔ پاکستان کے اب چار میچ باقی بچے ہیں اور اگر پاکستان یہ تمام جیت جاتا ہے تو اسکے زیادہ سے زیادہ ممکنہ پوائنٹس 12 ہوجائیں گے۔
قومی ٹیم 27 اکتوبر کو چنئی میں جنوبی افریقا، 31 اکتوبر کو ایڈن گارڈنز میں بنگلا دیش، 4 نومبر کو بنگلورو میں نیوزی لینڈ اور 11 نومبر کو ایڈن گارڈنز میں انگلینڈ سے مقابلہ کرے گی۔
پوائںٹس ٹیبل کو دیکھا جائے تو بھارت 10 پوائنٹس کے ساتھ پہلے، نیوزی لینڈ 8 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور جنوبی افریقا 6 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ نیوزی لینڈ اور بھارت اپنے پانچ پانچ میچز کھیل چکے ہیں جبکہ جنوبی افریقا اپنا پانچواں میچ آج بنگلا دیش کیخلاف کھیل رہا ہے۔
بظاہر بھارت، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی سیمی فائنل میں جگہ پکی نظر آتی ہے تاہم چوتھی کوالیفائنگ پوزیشن کے لیے اصل مقابلہ پاکستان اور آسٹریلیا میں ہوگا۔ آسٹریلیا پوائنٹس ٹیبل پر 4 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے تاہم آسٹریلیا نے ابھی چار میچز کھیلے ہیں اور اس کے پانچ میچ باقی ہیں۔
اگر آسٹریلیا اپنے باقی میچوں میں سے صرف ایک میچ ہارتا ہے اور چار میں کامیاب ہوتا ہے تو پاکستان کے اگلے تمام میچز جیتنے کی صورت میں دونوں کے پوائنٹس 12، 12 ہوجائیں گے اور رن ریٹ کی بنیاد پر دونوں میں سے کوئی ایک سیمی فائنل میں جائے گا۔
اگر جنوبی افریقا اپنے باقی میچز میں سے دو ہار جاتا ہے تو 9 میچز میں سے تین شکستوں کے ساتھ اس کے پوائنٹس بھی 12 ہوجائیں گے۔
پاکستان کو سیمی فائنل میں جگہ بنانی ہے تو نہ صرف اپنے باقی تمام میچ جیتنا ہوں گے بلکہ ساتھ ہی رن ریٹ پر بھی فوکس کرنا ہوگا تاکہ چوتھی یا تیسری پوزیشن کیلئے رن ریٹ کی بنیاد پر کوالیفائی کرسکے۔