پشاور کی بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) مالی بحران کا شکار ہوگئی اور بسیں چلانے والی نجی کمپنی کے بقایا جات 95 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔
نجی کپمنی نے ایک بار پھر ٹرانس پشاور کے چیف ایگزیکٹو کو خط لکھ کر بقایا جات جاری کرنے کا کہا ہے۔
خط میں کہا ہے کہ اگست اور ستمبر کے 58 کروڑ 60 لاکھ بقایاجات ادا نہیں کیے گئے جبکہ رواں ماہ کے آخر تک بقایاجات 95کروڑ ہوجائیں گے۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ بی آر ٹی آپریشن جاری رکھنے کیلئے بقایاجات کی منظوری اور ادائیگی ضروری ہے۔
اس سے قبل بھی نجی کمپنی کئی بار خط لکھ چکی ہے۔ اس معاملے سے متعلق نگران وزیراطلاعات خیبرپختونخوا بیریسٹر فیروز جمال شاہ کا کہناتھا کہ بی آر ٹی کی بقایا جات کا معاملہ جلد حل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کو رکنے نہیں دیں گے اور فوری طور پر بقایا جات کا یہ مسئلہ نجی کمپنی کے ساتھ بیٹھ کر حل کرلیں گے۔