پشاور ہائیکورٹ کا گاڑیوں سے ڈیپارٹمنٹ، پروفیشنل نمبر پلیٹ ہٹانے کا حکم

 پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے گاڑیوں پر مختلف ڈیپارٹمنٹ، پروفیشنل نمبر پلیٹ لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی اور ساتھ ہی حکومت کو ایسے نمبر پلیٹ لگانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیدیا گیا۔

پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری نمبر پلیٹ کے علاوہ ڈیپارٹمنٹ، پروفیشنل یا کوئی بھی پرائیویٹ نمبر پلیٹ گاڑیوں سے ہٹایا جائے۔

تحریری فیصلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ بہت سے کیسز میں مشاہدے میں آیا ہے کہ منشیات کی سمگلنگ کے لئے ڈیپارٹمنٹ، پروفیشنل، پرائیوٹ نمبرز پلیٹ کی گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں۔

9 ستمبر کو بھی مردان میں پولیس نے گاڑی نمبر اے پی ایل 2023 کے پی کے پکڑی جس کا نمبر پلیٹ ممبر پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے نام سے تھا۔

ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نظر سے بچنے کے لئے سمگلر ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، لائرز، جوڈیشری، پولیس اور ایکسائز وغیرہ کے نمبر پلیٹ استعمال کرتے ہیں۔

عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ آفیشل ہوں یا پرائیویٹ تمام افسران وہی نمبر پلیٹ لگائیں گے جو حکومت کی طرف سے الاٹ کیا گیا ہو۔