اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جیل ٹرائل پر حکم امتناع میں 20 نومبرتک توسیع کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفرکیس میں جیل ٹرائل کے خلاف عمران خان کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں اٹارنی جنرل، اسپیشل پراسیکیوٹر اور عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ کہاگیا جیل میں کورٹ دس بائی دس کے کمرے میں لگائی گئی، اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جیل میں جوپہلےکورٹ روم تھا وہاں صرف15 سے16 افرادکی گنجائش تھی۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 7 نومبرکو تین اور 14 نومبر کو 2 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے گئے، عدالت نے پوچھاکہ جب 3 گواہان کے بیان ہوئے وہ ویسی ہی صورتحال میں ہوئے جیسے فرد جرم ہوئی؟
اٹارنی جنرل نے کہا کہ جیل میں عدالت کیلئے ویسی سہولیات موجود نہیں، کورٹ روم چھوٹا ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کم افراد کی گنجائش کے باعث وہ کلوزٹرائل ہے، سائفرکیس میں جیل ٹرائل اوپن ٹرائل ہے، اب جیل میں کورٹ پروسیڈنگ اورٹرائل کیلئے پہلے کی نسبت بڑا کمرہ مل گیا ہے۔
اس دوران عمران خان کے وکیل نے پیر تک سائفرکیس کے جیل ٹرائل میں حکم امتناع میں توسیع کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے حکم امتناع میں 20 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔