ایک قابل رشک قومی ادارہ


یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان ایئر فورس کا شمار آج دنیا کی معدودے چند بہترین ایئر فورسز میں ہوتا ہے اور اسلامی دنیا میں تو اس کا یقینا کوئی جواب ہی نہیں اور اس کا کریڈٹ بلاشبہ پاکستان ایئر فورس کے دو ایئر چیفس ایئر مارشل اصغر خان اور ایئر مارشل نور خان کو جاتا ہے جو اپنی دیانتداری اور پروفیشنلزم میں ضرب المثل تھے رسالپور کے مقام پر پاکستان ایئر فورس کی قائم کردہ پی ایف اکیڈمی نے پاکستان ایئر فورس کو ایک مثالی ایئر فورس بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اس اکیڈیمی سے ایسے ایسے نابغے نکلے ہیں کہ جنہوں نے اپنی مہارت سے دنیا میں پاکستان ایئر فورس کا نام روشن کیا ہے اس اکیڈیمی کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں پائلٹوں کی تربیت کے علاوہ ایروناٹیکل انجینئرنگ اور ایئر ڈیفنس جیسے شعبوں میں پی اے ایف کے افراد کو جدید تعلیم سے روشناس کرایا جاتا ہے پاکستان ایئر فورس نے دنیا کی ایئر فورسز میں جو نمایاں مقام پیدا کیا ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس میں ریکروٹمنٹ کا جو طریقہ کار ہے وہ میرٹ اور صرف میرٹ پر مبنی ہے اور میرٹ کے علاوہ اور کسی چیز کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا پاکستان ایئر 
فورس اکیڈیمی کا افتتاح 1948ء میں بانی پاکستان نے کیا تھا اگلے روز نگران وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے پی اے ایف رسالپور اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہونے والے پی ایف کے کیڈٹس کی گریجوایشن پریڈ سے پی ایف اکیڈمی رسالپور میں خطاب کرتے ہوئے درست فرمایا کہ پاک فضائیہ کی کارکردگی قابل رشک ہے افواج پاکستان بشمول پاکستان ایئر فورس کا یہ خاصہ رہا ہے کہ اس کے تمام اہلکار پاکستانیت کے جذبے سے مخمور ہیں وہ کسی قسم کی لسانیت اور قومیت کا شکار نہیں ہیں اور یہ حقیقت قابل فخر ہے۔ پاک افغان طورخم بارڈر کو عارضی طور پر کھول تو دیا گیا ہے اور کارگو گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو پرانے طریقہ کار کے مطابق آنے جانے کی اجازت تو دے گئی ہے لیکن پاسپورٹ اور ویزا کے حوالے سے کوئی فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا اگر پاسپورٹ اور ویزا کے میکنزم کے بغیر افغانیوں کو پاکستان میں آنے دیا گیا تو یہ روز روز کا سر درد ختم نہیں ہو گااور پاک افغان بارڈر ہمیشہ ڈسٹرب رہے گی۔ خیبر پختونخوا میں برقی گاڑیوں کی تیاری کا فیصلہ ایک بروقت فیصلہ ہے دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کے لئے پٹرول ڈیزل گیس اور دیگر اسی قسم کے ذرائع سے جان چھڑانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وطن عزیز میں روزانہ انہونی قسم کی باتیں ہوتی رہتی ہیں اب دیکھئے ناں ٹرانسپورٹرز نے سی این جی نہ ہونے پر گاڑیوں میں گیس سلنڈر لگا دیئے ہیں جو انتہائی خطرناک ہیں۔