پارلیمنٹ سے پوچھے بغیر دہشت گردوں کو جیل سے نکالا گیا: بلاول بھٹو

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ملکی مسائل پر تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، آپس میں لڑتے رہیں گےتودہشت گرد اس کافائدہ اٹھاتے رہیں گے۔

پشاور کے ہائی کورٹ بار میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی ایک بارپھر سراٹھارہی ہے، ہمیں دہشتگردی کا مقابلہ مل کرنا پڑے گا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل پر تمام سیاسی جماعتوں کومل کر کام کرنا ہو گا، اگر آپس میں لڑتے رہیں گے تو دہشت گرد اس کا فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گزشتہ روز ڈی آئی خان میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتا ہوں، خیبر پختون خوا کے عوام، پولیس اور جوانوں کی قربانیاں سب سے زیادہ ہے، ہم سب نے مل کراتنی قربانیوں دیں کہ دہشت گردی کاخاتمہ ممکن ہوا، لیکن پارلیمنٹ سے پوچھے بغیر دہشت گردوں کو جیل سے نکالا گیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کل 12سال بعد قائدعوام ذوالفقاربھٹو کا کیس شروع ہوا، ہمارا مطالبہ ہے کہ جو قائد عوام کے قتل میں ملوث تھے انہیں بے نقاب کیا جائے، اس کیس کے بعد کوئی ایسا جج یا وکیل نہیں رہا جو اس کیس کی مثال دے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ قائد عوام کا ریفرنس چل رہا ہے، میں انہیں ضرور انصاف دلاؤں گا، چاہتا ہوں کل کو جو بھی ملک کا وزیراعظم بنے تو ایسا واقعہ نہ ہو، آئندہ کوئی نہ سوچے کہ وہ کسی جج کو ڈکٹیشن دے سکتا ہے، اگر یہ دروازہ بند ہوجاتا ہے تو جمہوریت چل سکتی ہے، اور جوڈیشری پراعتماد بحال ہو سکتا ہے، امریکا پاکستانی وزیراعظم ذوالفقاربھٹو کو کہتا تھا ہم آپ کو مثال بنائیں گے۔