پشاور:سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد دہشتگردی کی بیخ کنی کیلئے عسکری کاروائیاں تیز کر دی گئیں، دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے پولیس کو بھی جدید اسلحے سے لیس کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد پوری قوم نے یکجا ہوکر دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کی ٹھانی، شدت پسندوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے پولیس نے سکیورٹی فورسز کے ہمراہ آپریشنز کیے۔
دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں حکومت نے پولیس کو تھرمل ویپینز سمیت جدید اسلحے سے لیس کیا۔نگران وزیراطلاعات کے پی بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا کہ قیام امن کے لیے سکیورٹی فورسز کی کاروائیاں بدستور جاری ہیں۔
محکمہ انسداد دہشتگردی خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 840 شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ 70 سے زیادہ دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔
دہشتگردوں کی نشاندہی کے لیے پولیس نے 200 سے زیادہ شدت پسندوں کی فہرستیں بھی جاری کی گئیں جن کے سروں کی قیمت لاکھوں روپے مقرر کی گئی ہے۔