کراچی میں وائر لیس گیٹ کے پاس ایک گھر کے اندر سے پانچ لاشیں ملی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ بیوی اور بچوں کو مارنے کے بعد گھر کے سربراہ نے پھندا لگا کر خودکشی کی۔ ایس ایس پی ملیر طارق الہیٰ مستوئی کے مطابق متوفی کاروبار بند ہونے کے بعد سے پریشان تھا۔
دلخراش واقعہ تھانہ ایئرپورٹ کی حدود میں فلک ناز اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ رہائشی احسن رضا رضوی نے تین بچوں جبرائیل ، میکائیل اور بچی امہ ہانی اور اہلیہ ندا رضوی کی جان لے لی۔
پولیس کے مطابق مرنے والے بچوں کی عمریں 3، 5 اور 8 سال ہیں۔
ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا ہے کہ بیوی اور بچوں کو زہر دے کر مارا گیا، گھر کے سربراہ نے پھندا لگا کر خودکشی کی۔
واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے۔ ایس ایس پی ملیر طارق الہیٰ مستوئی خود موقع پر پہنچے اور میڈیا کو بتایا کہ بد قسمت گھر کا سربراہ احسن رضا رضوی گارمنٹس کا کام کرتا تھا، اور کاروبار بند ہونے کے بعد سے پریشان تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں بچوں کی لاشوں پر تیز دھار آلے کے وار کے نشان موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ احسن رضا کے فلیٹ سے ایک تحریری نوٹ بھی ملا ہے، لکھے گئے نوٹ میں ایک لیپ ٹاپ کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ فلیٹ سے لیپ ٹاپ پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
طارق مستوئی کے مطابق کرائم سین یونٹ عملہ شواہد اکھٹے کررہا ہے۔
متوقی کا نوٹ
گھر کے سربراہ نے خود کشی سے پہلے ڈائری پر گھر والوں کے لئے ایک نوٹ بھی چھوڑا ہے۔
نوٹ انگریزی زبان میں تحریر کیا گیا ہے، جس میں اپنے لیپ ٹاپ میں محفوظ فائل کھولنے کی وصیت کی گئی ہے۔
نوٹ میں لکھا کہ میں سید احسن رضا رضوی خود کشی اور بیوی بچوں کا قتل کررہا ہوں۔ لیپ ٹاپ کے ڈیسک ٹاپ پر ورڈ کی فائل ضرور دیکھ لینا۔
واضح رہے کہ کراچی میں اس طرح کے لرزہ خیز واقعات اس سے قبل بھی سامنے آچکے ہیں۔
موجودہ واقعہ ”فلک ناز اپارٹمنٹ“ میں پیش آیا جبکہ اس علاقے کے قریب ایسا ہی واقعہ 30 نومبر 2022 کو بھی پیش آیا تھا۔ ملیر میں واقع شمسی سوسائٹی میں کاروبار میں مستقل نقصان سے پریشان شہری فواد نے بیوی اور تین بیٹیوں کو قتل کرنے کے بعد قرض واپس مانگنے والے کو ویڈیو کال کرکے اپنے گلے پر بھی چھری پھیردی تھی۔