اہم امور پر ایک طائرانہ نظر

ٹریفک پولیس نہ تو اٹھارہ برس کے بچوں کو کار یا موٹر سائیکل چلانے سے روک سکی ہے اور نہ تیز رفتاری کو کم کر سکی ہے ٹریفک حادثات میں روزانہ کئی جانیں ضائع ہورہی ہیں اور اس طرف متعلقہ حکام کی نظر نہیں پڑ رہی ایسا قانون بنانا چاہئے کہ جس میں درج ہو کہ اگر اٹھارہ برس سے کم عمر والا فرد کار یا موٹر سائیکل چلاتے پکڑا گیا تو اس کے والد یا گارجین کوپابند سلاسل کیا جاے گا اور کار اور موٹر سائیکل بحق سرکار ضبط کر لی جاے گی اسی طرح تیز رفتاری میں ملوث ڈرائیور کا ڈرائیونگ لائسنس بھی دس سال کےلئے کینسل کیا جائے گا اور اس کو پکڑنے کے فوراً بعد اس کا بلڈ سیمپل لے کر لیباٹری میں یہ معلوم کرنے کے واسطے ٹیسٹ کیا جاے کہ کیا وہ ڈرائیونگ کے وقت کسی منشیات کے استعمال کی وجہ سے ‘نشے کی حالت میں تو نہ تھا ملک میں ٹریفک حادثات کو روکنے کے لئے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کے ساتھ سختی سے نمٹنا ضروری ہو گا اس ملک میں اگر کسی ادارے کی اب تک عوام کی نظروں میں ساکھ تھی تو وہ وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمیشنوں کی تھی پر افسوس کا مقام ہے کہ اب ان اداروں پر بھی انگلی اٹھنے لگی ہے اگلے روز کراچی میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے خلاف عوام نے اسلئے مظاہرہ کیا کہ اس میں ایک پرچہ لیک leak ہوگیا اس قسم کے سنگین واقعات کو ہوتا دیکھ کر ہمیں ماننا پڑے گا کہ ہم بحیثیت قوم مجموعی طور پر اخلاقیات کے فقدان کا بھی شکار ہیں کونسا غلط کام ہے جو ہم نہیں کر رہے ہر غلط کام کے لئے صرف حکومت کوہی مورد الزام ٹھہرانے سے قبل ہمیں اپنے گریبان میں بھی جھانک لینے کی ضرورت ہے اس قسم کی غلطیاں ایک عرصے سے ملک میں واقع امتحانی مراکز میں تو اکثر ہوتی رہتی ہیں لیکن پبلک سروس کمیشنز کا کم ازکم اس معاملے میں دامن صاف تھا اب اگر وہاں بھی secrecy نہیں رہی تو آخر اس قسم کے واقعات کا مستقبل میں تدارک کیسے ہوگا بجز اس کے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن میں ہونے والے اس واقعہ میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے پنجاب حکومت کا یہ فیصلہ بالکل بجا ہے کہ اس سابق کمشنر راولپنڈی کے خلاف سخت کارروائی کی جاے گی کہ جس نے ایک دن یہ اعتراف کیا کہ اس نے حالیہ الیکشن میں دھاندلی کروائی ہے اور پھر دوسرے دن پینترا بدل دیا خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ کے اس بیان کے بعد کہ وہ 100 ارب چھوڑ کر جا رہے ہیں دوسرے صوبوں کے نگران وزراءاعلیٰ بشمول نگران وزیر اعظم پر بھی لازم ہوگا کہ وہ اپنے عہدوں کا چارج چھوڑتے وقت قوم کو بتاتے چلیں کہ وہ کتنی کتنی رقوم سرکاری خزانے میں چھوڑ کر جا رہے ہیں کیونکہ وطن عزیز میں ہمارے ہر آنے والے نئے حکمران کا یہ وطیرہ رہاہے کہ وہ عوام سے یہ کہتا آیا ہے کہ جب میں نے چارج سنبھالا تو مجھے تو خالی خزانہ ملا۔ امریکی رکن کانگریس کا یہ بیان کہ ہمیں غزہ میں سب کو ہلاک کر دینا چاہیے امریکہ میں مقیم عام لوگوںکی سوچ کی عکاسی کرتی ہے کہ جن کو وہاں کی یہودی لابی نے اپنے جام میں اتار رکھا ہے یہ خبر یقینا باعث تشویش ہے کہ امریکہ نے ایک مرتبہ پھر یمن پر حملے شروع کر دیئے ہیں امریکہ چین کے خلاف تائیوان پر ہلہ شیری کرنے سے باز نہیں آ رہا اور جب تک وہ اپنی اس حرکت کو جاری رکھے گا امریکہ اور چین میں کسی وقت بھی وسیع پیمانے پر جھڑپ ہو سکتی ہے جو پھر تیسری جنگ عظیم کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔