امریکہ ایران مخاصمت

امریکہ کے صدر نے ایران کو جوہری معاہدہ ختم کرنے کیلئے دو ماہ کی مدت دے دی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ایک نئے معاہدے کا عندیہ بھی دیا ہے‘ پر ایران نہ پہلے اس کو مانا ہے اور نہ آئندہ مانے گا‘ شہنشاہ ایران کے دور کے خا تمے کے بعد ایران ایک ایسی ڈگر پر چل نکلا ہے جس میں وہ امریکہ کے چنگل میں شاذہی کبھی دوبارہ آئے۔افغانستان کے شہریوں کو پاکستانی پاسپورٹ کے مبینہ اجرا ء کی خبریں تو ہم ایک لمبے عرصے سے پڑھ اور سن بھی رہے ہیں‘ پر کیا متعلقہ سرکاری محکموں کے اس غیر قانونی کام میں ملوث اہلکاروں کو کیا کوئی سزابھی دی گئی ہے یا نہیں؟ کیونکہ اس کے بارے میں شاذ ہی کوئی خبر کسی اخبار میں چھپی ہو‘ سزا اور جزا کے عمل پر اگر کام نہ ہوگا تو اس مرض کا علاج ناممکن ہے‘نہ صرف یہ کہ اس کام میں ملوث سرکاری اہلکاروں کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے ان افراد کو بھی سزا دینی چاہیے کہ جن کی سفارش اور شناخت پر افغانیوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کئے گئے ہیں۔ 
واشنگٹن میں اگلے روز جو ہوائی حادثہ ہوا ہے اس نے امریکی حکومت کو ہلا کے رکھ دیا ہے حالانکہ امریکہ کے تقریباً ہر شہر میں ایک سے زیادہ ائر پورٹس ہیں‘ پر تیزی سے بڑھتی ہوئی آئر ٹریفک کے پیش نظر  وہ کم پڑنے لگے ہیں اور مزید ائر پورٹ بنانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے اب چونکہ ائر پورٹس کا ذکر چل ہی  پڑا ہے تو کیوں نا اس موضوع پر کچھ مزید بات ہو جائے دنیا میں یوں تو امریکہ اور انگلستان کے مقابلے میں مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک خصوصاً عرب امارات میں کافی لمبے چوڑے ائر پورٹس موجود ہیں پر لندن کے ہیتھرو ائرپورٹ کو دنیا کا مصروف ترین ہوائی اڈہ تصور کیا جاتا ہے اب انگلستان میں بھی یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ اسے مزید  وسعت دی جائے۔
 جب کہ اس کے اطراف میں رہنے والی آبادیوں کے لوگ اس تجویز کی اس وجہ سے مخالفت کر رہے ہیں کہ اس سے ان کے آرام کرنے کے وقت میں خلل پڑے گا