چند آ فاقی حقیقتیں 

ایک مثل مشہور ہے کہ انسان کی زبان اسے تخت پر بھی بٹھاتی ہے اور تختہ بھی کرتی ہے اس‘ لئے بزرگوں نے ہمیشہ یہ تلقین کی ہے کہ ہر انسان کو اپنی گفتار میں حد درجہ احتیاط برتنی چاہیے اس جملہ معترضہ کے بعد آج کے کالم کا آ غاز چند ایسے شہ پاروں سے کرتے ہیں کہ جو انمول ہیں اور جن کو آ فاقی حقیقتیں قرار دیا جا سکتا ہے‘ جو میانہ روی اختیار کرتا ہے وہ محتاج نہیں ہوتا‘ انسان اپنی زبان کے پیچھے چھپا ہواہے جو اپنے راز کو چھپائے رکھے گا اسے اس پر پورا قابو رہے گا‘ لالچ ہمیشہ کی غلامی ہے‘ جو منصب پا لیتا ہے دست درازی کرنے لگتا ہے ‘طمع کرنے والا ذلت کی زنجیروں میں گرفتار رہتا ہے ‘قناعت سے بڑھ کر کوئی سلطنت اور خوش خلقی سے بڑھ کر کوئی عیش و آ رام نہیں ہے‘ دنیا کی تلخی آخرت کی خوشگواری ہے اور دنیا کی خوشگواری آخرت کی تلخی ہے ‘ حسد کی کمی بدن کی تندرستی کا سبب ہے ‘اولاد کے مرنے پر آ دمی کو نیند آ جاتی ہے مگر مال کے چھن جانے پر اسے نیند نہیں آتی ‘خدا وند عالم نے دولت مندوں کے مال میں فقیروں کا رزق مقرر کیا ہے لہٰذا اگر کوئی فقیر بھوکا رہتا ہے تو اس لئے کہ دولت مند نے دولت کو سمیٹ لیا ہے اور خدائے بزرگ و برتر اس کا مواخذہ کرنے والا ہے‘ سب سے بڑی دولت مندی یہ ہے کہ
 دوسروں کے ہاتھ میں جو ہے اس کی آس نہ رکھی جائے ۔تقویٰ تمام خصلتوں کا سرتاج ہے۔ لذتوں کے ختم ہونے اور پاداشوں کے باقی رہنے کو یاد رکھو جو چیز تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو چیز خدا تم کو دے اس پر اتراﺅ نہیں ۔ قناعت ایسا سرمایہ ہے جو ختم ہونے میں نہیں آ تا ۔مندرجہ بالا حقائق کے تذکرے کے بعد تازہ ترین قومی اور عالمی امور پر ایک طائرانہ نظر ڈالنے میں کوئی مضائقہ نہیں ۔ مریم نواز نے نیشنل ایکشن پلان کو دوبارہ فعال کرنے کے بارے میں گزشتہ روز ایپکس کمیٹی میں جن خیالات کا اظہار کیا ان سے شاید ہی کوئی محب وطن پاکستانی انکار کر سکے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب انہوں نے شروعات تو کافی اچھے طریقے سے کی ہوئی ہیں وہ کافی متحرک نظر آ رہی ہیں جس کی وجہ سے صوبے کی نوکر شاہی اور پولیس کو اب خواہ مخواہ بیدار رہنا پڑے گا جو عام آدمی کے حق میں اچھی بات ہو گی‘ پنجاب میں ڈاکو راج کا قلع قمع کرنے کے واسطے انہیں شیرنی کی طرح رہنا ہوگا ‘ان کایہ فیصلہ وقت کا تقاضا تھا کہ چینی باشندوں کیلئے وی وی آئی پی سکیورٹی نیشنل ایکشن پلان کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کیا جائے گا اور یہ کہ سوشل میڈیا پر برین واشنگ روکی جائے گی ۔کراچی اور اندرون سندھ میں بھی سٹریٹ کرائم اور راہزنی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ‘سندھ کی حکومت کو بھی اب حکومت پنجاب کی طرح صوبے میں امن عامہ درست کرنے کے واسطے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ اسرائیل کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے بارے میں اقوام متحدہ میں پاکستانی قرارداد منظور ہونے کو سفارتی سطح پر پاکستان کی ایک کامیابی قرار دیا جا سکتا ہے‘ اس قرار داد کی28 ملکوں نے حمایت کی ہے بلاول بھٹو کا یہ کہنا بجا ہے کہ عوام نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہ دے کر مسائل کو مل جل کر حل کرنے کا پیغام دیا ہے اس لئے اب یہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کو درپیش مسائل کا حل افہام وتفہیم کے ساتھ حل کریں اور انا پرستی کے خول سے باہر نکل کر سیاسی بالغ نظری کا ثبوت دیں ‘سیاسی مبصرین کے مطابق داعش نے افغانستان میں اپنی جڑیں مضبوط کر لی ہیں اور عالمی سطح پر موجود دہشت گرد تنظیموں میں داعش سب سے زیادہ خطرناک تنظیم ہے‘ ماسکو کنسرٹ کے حالیہ دھماکے میں بھی اس تنظیم کا بڑا ہاتھ تھا۔


یک نہ شد دو شد۔ امسال جو شدت کا پالا پڑا ہے وہ بھلا کیا کم تھا جو اب محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق ماہ رواں سے گرمی کا موسم زور پکڑنے لگے گا اور امسال کہا جا رہا ہے کہ موسم گرما بھی اتنا ہی شدید ہوگا کہ جتنا 2023ئ کے اواخر سے لے کر مارچ 2024 تک موسم سرما شدید تھا موسمیاتی تبدیلی وطن عزیز میں واقعی اپنا جوبن دکھلا رہی ہے۔