والدین میں سے کسی ایک کی جانب سے گھر کے اندر الیکٹرونک (ای) سگریٹ کا استعمال بچوں میں جِلد کی سوزش یا ایگزیما کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 35 ہزار امریکی گھرانوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق میں شامل والدین سے پوچھا گیا کہ ان کے بچوں میں کبھی ایگزیما کی تشخیص ہوئی ہے اور ان سے ای سگریٹس کے استعمال کی تفصیلات بھی حاصل کی گئیں۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ اگر گھر میں ماں یا باپ میں سے کوئی ای سگریٹ کا استعمال کرتا ہے تو بچوں میں ایگزیما کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
جِلد کے اس مرض کے دوران ہاتھ یا پاؤں کی جِلد سرخ ہو جاتی ہے اور ان پر باریک دانے پیدا ہو جاتے ہیں جن میں شدید خارش اور جلن ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال بچوں میں جِلدی مسائل کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ای سگریٹ سے خارج ہونے والے زہریلے کیمیکلز سے بچوں کی جِلد میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ ای سگریٹ کے استعمال سے انسانی جِلد میں تکسیدی تناؤ بڑھتا ہے۔
محققین کے مطابق پرانی تحقیقی رپورٹس کو دیکھ کر ہمیں لگا تھا کہ ای سگریٹ کے دھویں کی زد میں آنے سے بچوں میں بھی یہی ردعمل پیدا ہوتا ہوگا، جس کی تصدیق کے لیے تحقیق کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ای سگریٹ کے استعمال اور بچوں میں ایگزیما کے کیسز کی واضح وجہ ثابت نہیں ہوسکی مگر یہ ضرور ثابت ہوتا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔
محققین کے مطابق موجودہ عہد میں ای سگریٹس کا استعمال بڑھ رہا ہے تو یہ جاننے کی ضرورت ہے ان سے آپ کے قریب موجود خاندان کے افراد کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل JAMA Dermatology میں شائع ہوئے۔