ذرائع ابلا غ میں اچھی خبریں بہت کم آتی ہیں اور جب اچھی خبریں سننے اور پڑھنے کو ملتی ہیں تو دل با غ باغ ہوتا ہے تازہ ترین خبروں میں سب سے اچھی خبر یہ ہے کہ لا طینی امریکہ کے ملک کو لمبیا نے اسرائیل کا سفارت خا نہ بند کر کے اسرائیلی سفیر اور سفارتی عملے کو ملک سے نکا ل دیا ہے، کو لمبیا نے فلسطینیوں کے خلا ف غزہ کی طویل جنگ میں انسا نی حقوق کی پے درپے خلا ف ورزیوں پر اسرائیل کے خلاف یہ قدم اٹھا یا ہے کو لمبیا مستحکم معیشت کا حا مل متو سط درجے کا ملک ہے‘ عالمی امور میں اس کا شمار بڑے ملکوں اور طاقتور لا بیوں میں نہیں ہوتا مگر اپنی آزاد خار جہ پا لیسی رکھتا ہے اور عالمی امور میں قانون کی پا سداری کا حا می ہے عالمی سفارت کاری میں کو لمبیا کا یہ اقدام علا متی حیثیت رکھتا ہے اور سفارت کاروں کے حلقوں میں علا متی اہمیت کے حا مل واقعات بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ہوتے ہیں بعید نہیں کہ کو لمبیا کے بعد دنیا کے دوسرے آزاد مما لک بھی غزہ میں انسا نی حقوق کی پا ما لی کا نو ٹس لینا شروع کریں اور دنیا کے طاقتور مما لک کو بھی انسا نی حقوق کے لئے متحرک ہونا پڑے‘ سر دست کو لمبیا کے اقدام کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیا جا سکتا ہے‘ما ضی میں کیو با اور وینز ویلا کی طرف سے اس طرح کے انقلابی اقدامات کے ذریعے انسا نی حقوق کے لئے آواز اٹھا نے کی مثا لیں سامنے آتی رہی ہیں اس قبیل کی ایک اور خبر یہ ہے کہ وسطی امریکہ کے مشہور ملک نگا را گو انے افغانستان میں 3 سال پہلے قائم ہونے والی حکومت امارت اسلا می افغا نستان کو تسلیم کیا ہے۔ اگست 2021ء میں قائم ہونے والی اسلا می حکومت کو اب تک 57اسلا می ملکوں میں سے کسی ایک نے بھی تسلیم نہیں کیا‘افغانستان اپریل 1978ء میں قوم پر ست اور تر قی پسند رہنما امیر خیبر کے قتل کے بعد امریکہ کی جھو لی میں گر ا تھا‘اس کے بعد اگست 2021ء تک 43سال خا نہ جنگی کا شکار رہا، اگست 2021میں امریکہ کے انخلا ء کے ساتھ افغا نستان آزاد ہوا نتیجہ کے طور پر امارت اسلا می افغا نستان کے نا م سے اسلا می حکومت قائم ہو ئی، امریکہ نے 10ارب ڈالر کے اثا ثے منجمد کئے لیکن امارت اسلا می کی قیا دت نے دباؤ قبول کرنے سے انکار کیا تو امریکہ نے اپنے حا شیہ برادر مما لک پردباؤ ڈالا کہ امارت اسلا می کی حکومت کو تسلیم نہ کرواہم اسلا می مما لک کو بھی امریکہ کے دباؤ سے انکار کرنے کی جراء ت نہ ہوئی چنا نچہ امارت اسلا می افغانستان کے قیام کے دو سال آٹھ مہینے بعد نکارا گوانے امارت اسلا می افغانستان کو تسلیم کر کے تا لاب میں پہلا پتھر پھینک دیا ہے اب اُ مید کی جا نی چاہئے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے دباؤ سے آزاد مما لک آگے آئیں گے اور افغانستان کی امارت اسلا می کو تسلیم کریں گے آگے کا روڈ میپ یہ ہے کہ دو چار آزاد مما لک نکا را گوا کے ساتھ مل کر امارت اسلا می افغانستان کو اقوام متحدہ کی رکنیت دینے کے لئے جنرل اسمبلی میں قرار داد پیش کریں گے‘اس وقت صورت حا ل یہ ہے کہ امارت اسلا می کی حکومت پر کسی ملک یا بینک کا ایک پائی قرض نہیں، افغان کر کٹ ٹیم نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں حیرت انگیز کا میا بی دکھا ئی ہے اور بنیا دی ڈھا نچے کی سکیموں میں سب سے بڑی سکیم دریا آمو سے نکا لی جا نے والی عظیم الشان نہر پر عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ اشتراک سے کا م ہورہا ہے‘ دریا ئے کنڑ پر بجلی گھر بنا نے کا بڑا منصو بہ تکمیل کے قریب ہے۔
‘یہ اقدامات ظا ہر کر تے ہیں کہ امریکی دباؤ قبول کئے بغیر افغا ن ملت اپنی قومی یک جہتی، ملکی سالمیت اور تر قی کی راہ پر گامزن ہے‘ عوامی جمہوریہ چین نے 1994ء میں بھی افغان حکومت کے ساتھ ترقیا تی کاموں میں تعاون کیا تھا اب بھی بڑے شراکت دار کا کر دار ادا کر رہا ہے۔