لوگ سونے کے لیے اپنی مرضی کا وقت کا انتخاب کرسکتے ہیں اور وہ رات گئے تک جاگنے یا جلد سو کر علی الصبح اٹھ سکتے ہیں۔
مگر کچھ افراد کے لیے رات گئے تک جاگنے کی عادت طرز زندگی کے معمولات کا حصہ بن جاتی ہے۔
اس عادت کو شخصیت اور صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے مگر اب طبی ماہرین نے اس کا ایک عجیب فائدہ دریافت کیا ہے۔
درحقیقت رات گئے تک جاگنے والے افراد صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں دماغی طور پر زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
امپرئیل کالج لندن کی اس تحقیق میں 26 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرکے ان کی ذہانت، منطق، ردعمل کے وقت اور یادداشت وغیرہ کا موازنہ کیا گیا۔
پھر ان لوگوں کی نیند کے دورانیے، معیار اور سونے کے وقت کا تجزیہ کیا گیا اور دیکھا گیا کہ وہ کس وقت ذہنی طور پر زیادہ مستعد ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد ذہنی طور پر صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کا دورانیہ دماغی افعال کے لیے اہم ہوتا ہے اور جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے بعد 7 سے 9 گھنٹے سوتے ہیں، وہ دماغی ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ سونے کے وقت اور ذہنی مستعدی کے اوقات کو سمجھنا ضروری ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ مناسب نیند بھی بہت ضروری ہے، جس سے دماغ صحت مند ہوتا ہے اور ذہنی افعال کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ نیند کا دورانیہ براہ راست دماغی افعال پر اثر انداز ہوتا ہے۔
نہوں نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے کیونکہ اس میں تعلیمی قابلیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور بھی چند دیگر پہلوؤں کو نظر انداز کیا گیا۔
اس سے قبل اٹلی میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد زیادہ تخلیقی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
تحقیق کے دوران مختلف ٹیسٹوں کو رات گئے تک جاگنے والے افراد نے بہت آسانی سے پاس کرلیا جبکہ صبح جلد جاگنے والوں کو کچھ مشکلات کا سامنا ہوا۔
محققین کے مطابق رات گئے تک جاگنے کی عادت سے لوگوں میں غیر روایتی طرز فکر کو فروغ ملتا ہے اور وہ مختلف چیزوں کے دلچسپ حل تلاش کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔
اسی طرح ایک تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد صبح جلد جاگنے والوں سے زیادہ ذہین ہو سکتے ہیں۔
اس تحقیق میں 80 طالبعلموں کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ پڑھائی میں زیادہ قابل طالبعلم رات گئے تک جاگنے کے عادی تھے۔