بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 114 ہوگئی، حکومت نے اتوار اور پیر کو عام تعطیل کا اعلان کردیا۔
پُرتشدد مظاہروں کے بعد ملک بھر میں کل صبح تک کرفیو نافذ کردیا گیا، سڑکوں پر فوج کا گشت جاری ہے، شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی دے دیا گیا۔
انٹرنیٹ، ٹیکسٹ میسج اور اوورسیز کال سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے بیرون ملک دورے منسوخ کردیے، سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم بحالی کے خلاف سماعت کل ہوگی۔
امریکہ نے اپنے شہریوں کو بنگلہ دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
دوسری جانب بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں پُرتشدد احتجاج کے بعد 1 ہزار بھارتی طلباء وطن واپس آگئے۔
خیال رہے کہ بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے۔