پاکستان کے شہر سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ گارمنٹ فیکٹری ورکر خالد بشیر نے 1978 میں دبئی سے لاپتا ہونے والے اپنے بڑے بھائی محمد افضل بھٹی کی تلاش کے لیے سوشل میڈیا کے ذریعے مدد طلب کیا ہے۔ انہوں ںے دبئی میں پاکستانی سفارتخانے کے مایوس کن رویے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی تلاش کے لیے صارفین سے مدد مانگی ہے۔
خلیج ٹائمز نے خالد بشیر کی اپیل کو بطور نیوز نمایاں پر طور پر شائع کیا اور ان کی پوری کہانی بھی بیان کی۔ رپورٹ میں خالد بشیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ ان کے والد محمد بیشر نصف صدی گزار جانے کے باوجود اپنے بڑے بیٹے کی گمشدگی کا صدمہ لیے بیمار ہیں۔
محمد افضل بھٹی جو پیشہ کے اعتبار سے اے سی ٹیکنیشن تھے، 1976 میں دبئی پہنچے اور دیرہ کے علاقے میں قائم قادر ہوٹل میں رہائش اختیار کی جسے اب منہدم کیا جا چکا ہے۔ یہ علاقہ جنوبی ایشیائی تارکین وطن کے لیے بہت مقبول ہوتا تھا اور محمد افضل نے ادھر دو سال گزارے اور تسلسل کے ساتھ سیالکوٹ میں اپنے خاندان کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا، باقاعدگی سے خطوط لکھتے اور تحائف بھیجتے رہے۔
پھر 1978 میں محمد افضل سے رابطہ اچانک بند ہو گیا۔ ان کے لاپتا ہونے سے چند دن پہلے محمد افضل کے والد کو افضل کی طرف سے ایک خط ملا تھا جس میں روم میٹ کے ساتھ جھگڑے کا ذکر تھا۔ والد نے خط کا جواب دیتے ہوئے محمد افضل سے کہا تھا کہ وہ اپنا کمرہ بدلے اور زیادہ تناؤ نہ لے۔
محمد خالد نے خلیج ٹائمز کو فون پر بتایا کہ ”ہمارے خاندان نے ان سے یہ آخری سنا تھا۔“
محمد خالد نے بتایا کہ ’جب بڑے بھائی کی جانب سے کوئی اطلاع یا خط موصول نہیں ہوا تو دبئی میں ان کے دوستوں نے فلیٹ میں ان کا سامان برآمد کیا لیکن محمد افضل نہیں تھا۔ ہم نہیں جاتے کہ روم میٹ کے ساتھ لڑائی کے بعد وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہو کر کہیں چلے گئے یا کچھ اور۔ دبئی میں ہمارا کوئی وقف کار نہیں اور اس وقت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ نہیں تھے، اس لیے ان کا سراغ لگانا بہت مشکل تھا۔
پانچ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے خالد کو محمد افضل کے بارے میں تب معلوم ہوا جب وہ دسویں جماعت میں تھا۔ محمد خالد نے بتایا کہ “میرے والدین اور بہنوں نے مجھے کبھی نہیں بتایا کیونکہ وہ مجھے الجھانا نہیں چاہتے تھے۔ جب تک مجھے پتا چلا، وہ ایک حقیقی شخص سے زیادہ لیجنڈ کی طرح محسوس ہوا۔
اب محمد خالد نے بڑے بھائی کی تلاش میں سوشل میڈیا اور میڈیا سے مدد طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ اس تصویر میں موجود کوئی شخص اب بھی دبئی میں ہے اور ہمیں بتا سکتا ہے کہ کیا ہوا۔
محمد افضل کے بارے میں کسی کو بھی معلومات ہو تو وہ محمد خالد سے ان کے واٹس ایپ نمبر: 923304390934 پر رابطہ کر سکتا ہے۔