بلڈ پریشر جیسے خاموش قاتل مرض سے بچنے کا آسان ترین طریقہ

ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔

ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔

شریانیں جتنی زیادہ تنگ ہوں گی، بہاؤ اتنا کم اور بلڈ پریشر اتنا زیادہ ہوگا۔

وقت کے ساتھ یہ دباؤ بڑھ کر مختلف طبی مسائل جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتا ہے۔


بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کے شکار ہیں۔

مگر اس جان لیوا مرض سے بچنا بہت آسان ہے اور غذا میں نمک کی کم مقدار کا استعمال آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے سے بچا سکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

الاباما یونیورسٹی، وینڈر بلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا میں نمک کا استعمال کرکے فشار خون سے بچنا ممکن ہو جاتا ہے۔


اس تحقیق میں 50 سے 70 سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا اور ان پر مختلف کلینیکل ٹرائلز کیے گئے۔

ایک ٹرائل میں ان افراد کو روزانہ 2200 ملی گرام یا اس سے زائد مقدار میں نمک کا استعمال غذاؤں کے ذریعے کرایا گیا۔

دوسرے ٹرائل میں انہیں روزانہ 500 ملی گرام یا اس سے کم مقدار میں نمک کا استعمال کرایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ غذا میں نمک کی کم مقدار کے استعمال سے 70 سے 75 فیصد افراد کے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آئی۔


محققین نے بتایا کہ جیسے کسی بھی قسم کی جسمانی سرگرمی سے لوگوں کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے، اسی طرح معمول کی غذا میں نمک کی مقدار میں کسی بھی قسم کی کمی سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ متعدد تحقیقی رپورٹس کے مطابق نمک کی زیادہ مقدار کے استعمال سے امراض قلب بشمول فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ پہلے سے جانتے تھے کہ نمک کا کم استعمال بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرتا ہے مگر یہ واضح نہیں تھا کہ کچھ افراد نمک کے حوالے سے زیادہ حساس کیوں ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق روزانہ 1500 ملی گرام سے بھی کم مقدار میں نمک کا استعمال بلڈ پریشر سے تحفظ کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ نتائج سے اس بات کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے کہ غذاؤں میں نمک کا کم استعمال بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری ہے، یہاں تک کہ بلڈ پریشر ادویات کا استعمال کرنے والے افراد کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نمک کی مقدار میں ہر قسم کی کمی صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ بلڈ پریشر دنیا بھر میں بہت بڑا طبی مسئلہ ہے اور تحقیق کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ غذائی عادات میں معمولی تبدیلی سے بھی آپ فشار خون کی سطح کم کر سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔