حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایت کر دی۔
تہران میں 31 جولائی کو حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران نے ہر صورت بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ گزشتہ روز ایک ایرانی اخبار کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ ایران اسرائیل کے مختلف شہروں کو نشانہ بنائے گا اور ممکن ہے کہ ان تمام افراد کے گھروں کو نشانہ بنایا جائے جو اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے بھی حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں پر حملے بڑھا دیے ہیں جبکہ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جانب ست بھی اسرائیل پر راکٹ حملے کیے جا رہے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
پہلے ایران کے جوابی حملے کے خدشے کے پیش نظر امریکا، جرمنی، اٹلی اور بھارت سمیت متعدد ممالک کی ائیر لائنز نے اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی تھیں، پھر سوئٹزرلینڈ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اپنا سفارتخانہ بھی بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
اب امریکا اور اردن نے اپنے شہریوں کو موجودہ کشیدہ صورتحال میں فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
بیروت میں واقع امریکی سفارتخانے نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ پہلے دستیاب ٹکٹ پر لبنان کو چھوڑ دیا جائے جبکہ برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لامے کی جانب سے بھی ایسی ہی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خطے کی صورتحال بہت تیزی سے خراب ہو سکتی ہے۔
اردن اور کینیڈا کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کو لبنان فوری چھوڑنے اور اس طرف سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔