اگر آپ کو دہی کھانا پسند ہے تو اس میں چینی کی بجائے شہد کو شامل کرنے سے نظام ہاضمہ کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی 2 تحقیقی رپورٹس میں سامنے آئی۔
خیال رہے کہ دہی میں متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جن سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر ایک کپ دہی سے جسم کو روزانہ درکار کیلشیئم کی لگ بھگ 50 فیصد مقدار مل جاتی ہے جس سے ہڈیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
Illinois یونیورسٹی کی 2 مختلف تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ دہی مٰں شہد کو شامل کرنے سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی نشوونما ہوتی ہے۔
پہلی تحقیق میں شہد کی 4 مختلف اقسام کو دہی کے ذریعے جانوروں کو استعمال کرایا گیا۔
تحقیق کے دوران ان جانوروں کے لعاب دہن، معدے میں موجود تیزاب اور دیگر نمونوں کی جانچ پڑتال سے دریافت ہوا کہ شہد کے استعمال سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی نشوونما تیزی سے ہونے لگی۔
تحقیق کے مطابق شہد کی تمام اقسام سے یہ فائدہ دیکھنے میں آیا۔
دوسری تحقیق میں ان نتائج کی تصدیق کے لیے محققین نے کلینیکل ٹرائل کیا۔
اس بار انسانوں کو تحقیق کا حصہ بنایا گیا اور 66 صحت مند افراد کو کلینیکل ٹرائل میں شامل کیا گیا۔
ان افراد کو ہدایت کی گئی کہ ہر ہفتے 2 بار دہی کا استعمال کریں، مگر صرف ایک بار دہی میں شہد شامل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
ان افراد کے فضلے کے نمونے اور آنتوں کے افعال کی تفصیلات جمع کی گئیں۔
ان افراد سے مزاج، دماغی افعال اور مجموعی صحت کے بارے میں سوالنامے بھی بھروائے گئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ دہی میں شہد کو شامل کرنے سے معدے میں موجود صحت کے لیے بیکٹریا کی نشوونما تیز ہوتی ہے اور ان کی زندگی کا دورانیہ بھی بڑھ گیا۔
محققین کے مطابق بیکٹریا کی نشوونما تو بڑھ گئی مگر آنتوں کے افعال، مزاج اور دماغی سرگرمیوں پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے۔
بعد ازاں محققین نے مزید 36 دیگر افراد کو بھی تحقیق کا حصہ بنایا اور اس بار دہی کو چینی ملا کر استعمال کرایا گیا۔
ان افراد کے نمونوں کا موازنہ دیگر نتائج سے کیا گیا اور دریافت ہوا کہ شہد اور دہی کا امتزاج نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ دہی میں ایک کھانے کا چمچ شہد کو شامل کرنے سے معدے میں موجود بیکٹریا کو فائدہ ہوتا ہے۔
دونوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج دی جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔