یوٹیلیٹی سٹورزکی بندش سےقبل ہی غریبوں پرریلیف کےدروازے بند کردیئےگئے،اب آٹا،چینی،گھی بھی مہنگا خریدنا پڑے گا ۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی سبسڈی غیر اعلانیہ بند کردی گئی،غریبوں کو یوٹیلیٹی ستورز سے آٹا ،چینی ،گھی اب مہنگا ہی خریدنا پڑے گا،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت چینی 109 کی بجائے 155 روپے کلو کردی۔
بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کےتحت10کلوآٹےکاتھیلا1500روپےمیں ملےگا،گھی بینظیرانکم سپورٹ کے تحت 380 روپےکا تھا جو 450 روپے کلو کا کردیا گیا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کےذریعے عوام کو جو بنیاد ی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کچھ ریلیف مل رہا تھا حکومت وہ بھی چھیننے کی تیاریاں کر رہی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کے حوالے سے تجاویز بھی طلب کرلیں ہیں جب کہ وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کردی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2 ہفتے میں یوٹیلیٹی اسٹورکارپوریشن بندکر نے سے متعلق تجاویزدی جائیں، شہباز شریف نے حکم دیاہے کہ یوٹیلیٹی اسٹور پر سبسڈی کے بجائے غریب عوام کو کیش ریلیف کی تجاویز تیارکی جائیں۔انتظامیہ کا بتانا ہے کہ اسٹورز بند ہونے کی خبر کے بعد 11 ہزار سے زائد ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے، 6 ہزار مستقل جبکہ دیگر ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجزپر ہیں۔
دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد لاہور میں ملازمین نے احتجاج کیا اور حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے موقف اختیار کیا کہ ہم یوٹیلیٹی اسٹورز سے اپنی تنخواہیں خود جنریٹ کرتے ہیں، وفاقی حکومت ملازمین کو تنخواہیں نہیں دیتی۔اب یوٹیلیٹی اسٹورز کے عہدیدار ان نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کےاِس فیصلے کے خلاف ڈی چوک پر دھرنا دیں گے اور جب تک مطالبات پورے نہیں ہوں گے تب تک اُٹھیں گے نہیں ۔