بلوچستان کےمختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز کی کاروائی، 12 دہشت گرد ہلاک : دہشت گردوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کا اعلان

بلوچستان میں کئی مقامات پر رات گئے حملوں پر سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 12 دہشت گرد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

دہشت گردوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، مزید کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں نے کئی مقامات پر بزدلانہ حملے کیے، تاہم رپورٹ میں حملوں کے مقامات کی وضاحت نہیں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان حملوں کا موثر جواب دیا۔

دریں اثنا، بلوچستان کے ضلع قلات کے مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں ایک سب انسپکٹر اور 4 لیویز اہلکار سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔

سول ہسپتال قلات کے عہدیدار نے بتایا کہ 11 لاشیں اور 6 زخمیوں کو قلات سول ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قلات میں مختلف مقامات پر رات گئے جھڑپوں میں ایک سب انسپکٹر اور 4 لیویز اہلکار سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

 مسلح افراد نے ہوٹل اور گھر پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک قبائلی اور ہوٹل پر موجود دیگر 2 شہری بھی جاں بحق ہوگئے، ملزمان نے قبائلی شہری کے ہوٹل کو بھی نقصان پہنچایا۔

قبل ازیں، لیویز کنٹرول روم کے مطابق قلات میں رات گئے مہلبی کے مقام پر سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

لیویز کنٹرول روم کے مطابق قلات فائرنگ میں قبائلی رہنما بھی جاں بحق ہوئے جبکہ قلات فائرنگ سے ہوٹل پر 2 شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

لیویز کنٹرول روم کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر سمیت 5 لیویز اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے خضدار اور کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رات گئے بلوچستان کے ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر نجیب کاکڑ نے بتایا کہ مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا۔

مزید بتایا کہ پولیس اور لیویز نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو ہسپتال منتقل کرنےکا سلسلہ شروع کر دیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے ہے۔