وفاقی حکومت کی جانب سے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے اور ملک میں3 سال بعد سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ آگئی ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ(اگست)میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد پر آگئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر اگست میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد رہی، گزشتہ برس اگست 2023 کے دوران مہنگائی 27.4 فیصد ریکارڈ ہوئی تھی جبکہ اگست 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد ریکارڈ ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق دیہی علاقوں کی نسبت شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہی، اگست میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 11.7 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 6.7 فیصد رہی ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر پیاز 23.62 فیصد، انڈے فی درجن 12.39 فیصد، تازہ سبزیوں کی قیمت میں 12.25 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ دال چنا 4.55 فیصد، آلو 2.90 فیصد، تازہ اور خشک دودھ بالترتیب 1.27 اور 1.20 فیصد مہنگے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر تازہ پھل 13.10 فیصد سستے ہوئے، ٹماٹر 8.09 فیصد، آٹے کی قیمت میں ماہانہ بنیادوں پر 3.40 فیصد کمی ہوئی، ماہانہ بنیادوں پر گندم، بریڈ، سگریٹس بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔