فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس نے نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے قیام کا اعلان کردیا

فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس نے ملکی معیشت کو بہتر کرنے کا بیڑا اٹھاتے ہوئے نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔

سابق نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سربراہ ایس ایم تنویر اور ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے صدر، سابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر چیف ایگزیکٹو اور بشیر جان محمد چیئرمین ہوں گے۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے معیشت کو چیلنجز درپیش ہیں، وژن 2030 کے تحت سالانہ 10 فیصد کی نمو سے برآمدات 100 ارب ڈالر بڑھانا ہے، اب قرضہ لے کر قرض اتارنا نہیں بلکہ کاروبار کرکے قرض اتارنا ہے،نیشنل اکنامک تھنک ٹینک میں 40 ماہرین موجود ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 11 سال قبل ہماری برآمدات 23 ارب ڈالر تھیں اور 2023 میں ساڑھے 27 ارب ڈالر رہیں۔ اگر سالانہ 10فیصد ایکسپورٹس ہی بڑھتیں تو 10 سال میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک پہنچ جاتی۔

ایس ایم تنویر نے کہا کہ ملکی معیشت کو اس وقت آگے لے کر جانا ہے ، امید ہے رواں ماہ ہی آئی پی پیز سے متعلقہ مسائل حل ہوجائیں گے لیکن ہمیں 25 روپے فی یونٹ پر بجلی چاہیے۔ سابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایک ایسا ادارہ ہو جو خودمختار حیثیت سے ملکی مسائل کی نشاندہی کرے جس میں ہر شعبے کے افراد شامل ہوں گے۔

مختلف ممالک کی بہترین پالیسیوں کا تجزیہ کیا جائے گا۔ ریاست کا زیادہ عمل دخل نہ ہو، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہو۔ ایسی پالیسیاں مرتب کرنی ہوں گی کہ ملک میں سرمایہ آئے۔ انھوں نے کہا کہ معاشی منظرنامے میں بہتری کے باعث شرح سود میں کمی ہورہی ہے۔ صرف سبسڈیز پر دنیا نہیں چلتی ہم سبسڈیز کی بجائے ترغیبات کا رخ کریں گے۔

ممتاز صنعتکار بشیر جان محمد نے کہا کہ گوہر اعجاز بجلی کے مسئلے پر جہاد کررہے ہیں۔ پاکستان میں شعبہ تجارت وصنعت کو سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی بھاری بھرکم قیمت کا ہے۔ ہم کہاں فیل ہوئے یہ دیکھنا ہوگا۔

دریں اثنا گوہر اعجاز نے کہا کہ ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں۔ میرا خواب ہے کہ پاکستان دنیا کا 5 ویں بڑا معاشی طاقت ور ملک بنے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں کامیکس کالج کے 31 ویں یومِ تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کا حق ادا نہیں کیا ہماری جنریشن نے پاکستان کا حق ادا نہیں کیا۔ ہم ایک بورڈ تشکیل دے رہے ہیں جو ملک کی پالیسی بنائے ڈاکٹر شمشاد اختر کو اس بورڈ کا ممبر بنانے کا اعلان کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا میرے والد کے ساتھ 8 لوگوں نے خواب دیکھا تو یہ کالج وجود میں آیا اب ہم خواب دیکھتے ہیں اور کراچی کو بہترین یونیورسٹی بنا کر دیتے ہیں جس کے لیے میں ایک ارب روپے دینے کا اعلان کرتا ہوں حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، اتنے قرضے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ختم ہو گئی، کالج کے 31 ویں یوم تاسیس کے موقع پر سابق صوبائی وزیر ایس ایم تنویر سابق گورنر اسٹیٹ بینک شمشاد اختر عارف حبیب گروپ کے چیرمین عارف حبیب ، سابق صدر ایف پی سی آئی دارو خان اور احمد چنائے کے علاؤہ بزنس کمینٹی سے تعلق رکھتے والوں افراد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔