اسرائیل نے لبنان پر زمینی حملہ کردیا، لبنانی آرمی نے سرحد پر اپنے مورچے چھوڑ دیے

اسرائیلی فوج نے لبنان پر  زمینی حملہ شروع کردیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینکوں اور توپ خانے کے حملے کی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی حکام کا  کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں محدود پیمانے پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کرےگی۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد کے قریب بستیوں کو فوجی چھاؤنیاں قرار دے دیا ہے۔

دوسری جانب لبنانی فوج  اسرائیلی سرحد سے 5 کلو میٹر پیچھے چلی گئی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق لبنانی فوج جنوبی لبنان میں اسرائیلی سرحد پر واقع کئی مورچے چھوڑ چکی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل لبنان کی سرحد پر محدود کارروائیاں کررہا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا اسرائیل نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ لبنان کی سرحد کے قریب محدود کارروائیوں میں حزب اللہ کے انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنا رہا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے لبنان پر بدترین فضائی بمباری جاری ہے جس سے سیکڑوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

 اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت اعلیٰ قیادت بھی شہید ہوچکی ہے۔

آج حزب اللہ کے عبوری سربراہ نعیم قاسم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان میں اضافہ ہوگا، اگر اسرائیل لبنان میں زمینی کارروائی کرتا ہے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

حزب اللہ کے عبوری سربراہ نے مزید کہاکہ اسرائیل اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوگا اور ہم جیتیں گے جس طرح ہم 2006 کی لڑائی میں اسرائیل سے جیتے تھے۔