سابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کے میزائل حملوں کے جواب میں موجودہ اسرائیلی حکومت سے ایران پر حملے کا مطالبہ کردیا۔
نفتالی بینیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ پچھلے 50 سال میں اسرائیل کو پہلی مرتبہ بہت ہی بڑا موقع ہاتھ لگا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کا چہرہ تبدیل کر سکتا ہے۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ شطرنج کے بہترین کھلاڑیوں جیسی ایرانی قیادت نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کرکے بہت ہی بڑی غلطی کردی ہے، ہمیں بھی فوری حرکت کرتے ہوئے ایران کے جوہری پروگرام اور توانائی کے مراکز کو تباہ کردینا چاہیے۔
نفتالی بینیٹ نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے ایران کی دہشتگری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہیے۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ کبھی کبھی ایسا موقع آتا ہے کہ تاریخ آپ کے دروازے پر دستک دیتی ہے اور آپ کو اس پر دروازہ کھول دینا چاہیے، ہمیں یہ موقع ہرگز گنوانا نہیں چاہیے۔
خیال رہے کہ ایران نے منگل کو اسرائیل پر حملہ کردیا اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے گئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔
اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔ان حملوں کی تفصیلات بعد میں بتائیں جائیں گی۔