صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پورنے اعلان کیا ہے کہ سینیئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گيا تو پھر نکلیں گے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی سے خطاب میں علی امین گنڈا پور کا کہناتھاکہ پولیس بل کا مقصد عوام کے جان ومال کا تحفظ کرنا ہے، عوام کو مطمئن کرنا ہمارا فرض ہے، پولیس کے مسائل بھی حل کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت آیا پارٹی پرپتا چلا کہ کون بزدل، غدار، ضمیرفروش تھا، غداری بزدلی سے کرے یا مجبوری سے غدار، غدار ہے، غداروں سےہم بھی پوچھیں گے اور قوم بھی پوچھے گی، ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ جو کریں کوئی پوچھنے والا نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بند کی گئی اور ان کو آئسولیشن میں رکھا گیا، ملک کو لوٹ کر سب بھاگ جاتے ہیں، جنہوں نے اس ملک میں رہنا ہے فیصلے ان کو کرنے دیں۔
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ ہم تیاری کرکے پھر ایک سوچ کے ساتھ آئیں گے، غیرآئینی ترمیم کرکے اپنی مرضی کا جج لگانےکا پروگرام بنایا ہے، سینیئرترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم پھرنکلیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ رات کی ترامیم ڈکیتی ہيں، حکومت نے آزاد عدلیہ پر حملہ کیا ہے، جب بھی آئيں گے ان ترامیم کو ختم کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ شب کابینہ کی منظوری کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی جس کے بعد صدر مملکت نے دستخط کردیے اور اب یہ فوری نافذ العمل ہوگیا۔