خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان بھی جلد جیل سے باہر آجائیں گے۔
دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بشریٰ بی بی کی رہائی میں اپنے کردار کی تصدیق کی نہ تردید، جب ان سے ان کے ممکنہ کردار کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے سیدھا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ بشریٰ بی بی کو عدالت کے حکم پر رہا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں جعلی مقدمات میں جیل بھیجا گیا تھا، بشریٰ بی بی جیل سے باہر ہیں کیونکہ عدالت نے ان کی ضمانت منظور کی۔ انہوں نے اصرار کیا کہ جلد عمران خان کو بھی جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا بشریٰ بی بی کی رہائی میں کوئی یقین دہانی شامل ہے، تو گنڈا پور نے کہا کہ ہم ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اور کوئی ڈیل نہیں کریں گے۔
ان سے پوچھا گیا کہ انہیں کیوں یقین ہے کہ عمران خان بھی جلد جیل سے رہا ہو جائیں گے تو انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ عمران خان کیخلاف مقدمات بھی جعلی ہیں۔
اس سوال پر کہ کیا پی ٹی آئی فوج بحیثیت ادارہ اور آرمی چیف پر تنقید کی اپنی پالیسی جاری رکھے گی تو انہوں نے کہا کہ ہم ادارے کیخلاف ہیں اور نہ کسی فرد (آرمی چیف) کے، ہم ان کی پالیسیوں کیخلاف ہیں اور چاہتے ہیں کہ اِنہیں (پالیسیوں کو) درست کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اپنے حقوق کیلئے جدوجہد نہ صرف پرامن بلکہ قانون اور آئین کے دائرے میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 8؍ فروری کے انتخابات اور 9؍ مئی کے واقعات کی تحقیقات چاہتی ہے۔
دی نیوز نے منگل کو پی ٹی آئی کے ذرائع کے حوالے سے خبر شائع کی تھی کہ گنڈا پور نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی کی حالیہ جیل سے رہائی میں انہوں نے کردار ادا کیا تھا۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا تھا کہ گنڈا پور کو معلوم تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی اور چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کسی اور کیس میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ گنڈا پور کو بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کو جیل میں رکھنے کیلئے کسی اور کیس میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے اُن لوگوں کو کسی طرح کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جنہوں نے اُن سے رابطہ کرکے بشریٰ بی بی کی رہائی کا بتایا تھا۔ سوال پر علی امین گنڈا پور کے ترجمان بیرسٹر سیف نے پیر کو دی نیوز کو بتایا کہ وزیراعلیٰ نے بشریٰ بی بی کی رہائی میں ان کے کردار کے بارے میں بات کی۔ تاہم سیف نے کہا کہ وہ جانتے ہیں اور نہ پوچھا کہ بشریٰ بی بی کو جیل سے رہا کرانے میں وزیراعلیٰ نے کیا کردار ادا کیا تھا۔