ایپکس کمیٹی اجلاس: خیبرپختونخوا میں امن و امان کے حوالے سے پولیس کو لیڈ رول دینے کا فیصلہ

پشاورمیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے، جس میں امن و امان کے حوالے سے پولیس کو لیڈ رول دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جمعرات کو ہوئے ایپکس کمیٹی اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ، کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کے علاوہ اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور امن و امان کی خراب صورتحال اور اضلاع کے بارے میں نئے لائحہ عمل کے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔

اجلاس میں مختلف واقعات میں سکیورٹی، فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور امن و امان کیلئے جانیں قربان کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اجلاس میں سول حکومت، سیکیورٹی فورسز اور عوام کی مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اجلاس میں صوبے کے بعض اضلاع میں امن وا مان کے حوالے سے پولیس کو لیڈ رول دینے کا فیصلہ کیا گیا، صوبے میں امن و امان کی بہتری کیلئے پولیس اور سول انتظامیہ کی استعداد میں اضافے پر اتفاق ہوا۔

پولیس کو بلٹ پروف گاڑیوں کی جلد فراہمی اور خالی آسامیوں پر جلد بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے سیکورٹی فورسز کے شہداء کے لواحقین کیلئے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے چھہ مہینوں کے دوران شہید ہونے والے سیکیورٹی فورسز کے 178 شہداء کے لواحقین کے لئے پیکج دینے کا فیصلہ کیا۔ شہید ہونے والے سپاہیوں کے لواحقین کو 10 لاکھ اور افسران کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں پاک فوج اور ایف سی کے شہداء کے بچوں کو پولیس اور سرکاری محکموں میں بھرتی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں ضلع کرم میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر خصوصی غور و خوض کیا گیا اور کرم میں امن و امان کی صورتحال ، وجوہات اور محرکا ت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ علاقے میں امن و امان کے قیام ، لوگوں کے جان و مال کی حفاظت اور حکومت کی عملدار ی کیلئے دستیاب تمام آپشنز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

فورم نے ضم اضلاع کے لوگوں کے معیار زندگی بہتر بنانے ، سماجی و اقتصادی ترقی پر خصوصی توجہ دینے پر اتفاق کیا۔ ضم اضلاع میں تیز رفتار سماجی ترقی کیلئے زیادہ مالی وسائل خرچ کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کیلئے آئین کی آرٹیکل 245 کے تحت افواج پاکستان کی خدمات حاصل کی ہیں۔ امن ہماری اولین ترجیح ہے اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ امن و امان کیلئے سول حکومت، انتظامیہ ، فوج سب ایک پیج پر ہیں اور مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کا قیام سب کا مشترکہ مقصد اور ہدف ہے، یہ ہم سب کی مشترکہ جنگ ہے، اس کو مل کر ہی جیتا جا سکتا ہے، اس مقصد کیلئے حکومت، فوج، پولیس اور انتظامیہ مل کر بطور ٹیم کام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کیلئے پاک فوج کی کاوشیں اور حکومت کے ساتھ تعاون قابل تحسین ہے، امن کے قیام کیلئے پاک فوج کے جوان لازوال قربانیاں دے رہے ہیں، ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔