گریوں کا استعمال دماغی مرض ڈیمینشیا سے بچانے کیلئے مفید

اخروٹ اور مختلف گریوں کو دماغ کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے اور یہ حقیقت بھی ہے۔

اخروٹ، بادام اور دیگر گریوں کو کھانے سے دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Castilla-La Mancha یونیورسٹی کی تحقیق میں 50 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ان افراد کا ڈیٹا یوکے (UK) بائیو بینک سے حاصل کیا گیا اور دریافت ہوا کہ روزانہ کچھ مقدار میں گریوں کو کھانے سے ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق روزانہ 30 گرام گریوں کو کھانے سے آنے والے برسوں میں ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ 16 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

درحقیقت گریوں کو کسی بھی شکل میں کھایا جائے یہ فائدہ ہوتا ہے، البتہ نمک کا استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیقی کام اور کلینیکل ٹرائلز سے نتائج کی تصدیق کی جائے گی۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل GeroScience میں شائع ہوئے۔

یہ پہلی بار نہیں جب گریوں کو دماغی صحت کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔

گریوں کو ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور قرار دیا جاتا ہے جن سے دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کچھ مقدار میں مونگ پھلی کھانے سے یادداشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔