کافی کے صحت پر حیرت انگیز فائدے، پھر بھی احتیاط ضروری

بہت سے لوگ چائے کے مقابلے میں کافی کا انتخاب کرتے ہیں.

ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر 2 ارب کپ سے زیادہ کافی پی جاتی ہے۔

ویسے تو کافی کی تاریخ کافی پرانی ہے لیکن دورِ جدید میں مختلف قسم کی کافی کی مصنوعات تیار کرنے کے باعث اٹلی دنیا بھر میں مشہور ہے، کافی پینے کے شوقین افراد کی بڑی تعداد کافی کی ایک قسم کیپیچینو پینے کی شیدائی ہے، جسے کافی اور دودھ کی یکساں آمیزش کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔

کھانے پینے کی اشیاء اگر دیکھنے میں بھلی لگیں اور ذائقے میں بھی لذیذ ہوں مگر وہ صحت کے لیے فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بنیں تو لوگ انہیں کھانے یا پینے کے بارے میں ہچکچاہٹ اور کنفیوژن کا شکار رہتے ہیں۔

کافی پینے کے شوقین افراد کے لیے یہ بات خوش آئند ہے کہ کافی اگر اعتدال میں پی جائے تو اس کے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں، یہ جتنی ذائقے دار ہوتی ہے، اتنی ہی فائدہ مند بھی ہے۔

برطانوی طبی ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 5 کپ کافی پینے سے جگر کے کینسر یا اس کے کام نہ کرنے کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ 

ڈچ سائنسدان کا کہنا ہے کہ کافی اور ہربل چائے کا استعمال جگر کی بیماری ’سروسس‘ (Cirrhosis) سے بچاتا ہے، یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

کافی میں کیفین نامی ایک مادہ ہوتا ہے جو دماغ کی کارکردگی بڑھاتا ہے، کافی پینے سے ذہن کے خلیات کو نشوونما ملتی ہے، وہ زیادہ توانائی پیدا کرتے ہیں جس سے ذہن صحت مند اور توانا رہتا ہے، کافی سے ذہن کو پہنچنے والے چند فوائد میں یادداشت بہتر ہونا اور ردعمل میں تیزی آنا شامل ہے۔

الرجل میگزین کے مطابق کافی ناصرف دماغ بلکہ جسمانی افعال کو انجام دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، یہ ذیابیطس کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریوں سے بھی 25 فیصد تک حفاظت کر سکتی ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق دن بھر میں کافی کے 4 یا اس سے زائد کپ پینے والی خواتین میں ڈپریشن ہونے کے امکانات 20 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے نزدیک کافی پینے والے دمے، سانس میں خرخراہٹ اور سانس کی دیگر تکالیف سے محفوظ رہتے ہیں، اس میں موجود کیفین میں سانس کی بیماریاں دور کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت ہوتی ہے۔

امریکن کالج آف فزیشنز میں کافی پر کی گئی ایک تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ کافی استعمال کرنے والے مردوں کی عمر میں 20 فیصد جبکہ خواتین کی عمر میں 26 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔

کافی کے مسلسل استعمال سے کھیلوں میں کارکردگی بہتر ہوتی ہے جس کے باعث کھیلتے ہوئے تھکن کا احساس کم ہوتا ہے۔

کافی پینے والوں کیلئے ضروری احتیاط

ایک کپ کافی میں 80 سے 100 ملی گرام کیفین ہوتی ہے، یہ اس اعتبار سے بھی اہم ہے کہ یومیہ کیفین کی انتہائی حد 400 ملی گرام ہے۔

مقررہ حد سے زیادہ استعمال کرنے سے جسم پر اس کے اثرات کے بارے میں معلوم ہونا ضروری ہے۔

کافی کا استعمال شام کو یا سوتے وقت نہ کریں کیونکہ کافی پینے سے جسم 5 گھنٹے تک چاق و چوبند رہتا ہے جس سے نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔