پشاور ایک بار پھر سوگوار ہے پشاور سے اٹھ کر پورے پاکستان اور جنوبی ایشیا کی کاروباری برادری میں اونچا مقام حاصل کرنے والی ممتاز شخصیت الیاس احمدبلور کی وفات سے پشاور کی نامور شخصیات کا ایک درخشاں باب بند ہوگیاہے ‘آپ 1940ءمیں پشاور شہر کے مشہور محلہ گنج میں بلور خاندان میں پیدا ہوئے ‘آپ کے والد بلور دین شہرکے نامور تاجر تھے ‘الیاس احمد بلور نے محلہ خداداد کے سکول سے تعلیمی سفر کا آغاز کیا‘ایڈ ورڈز کالج سے گریجویشن کی۔ پرسٹن یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا آباءو اجداد کا پیشہ کاروبار تھا فطری طور پر کاروبار سے منسلک ہوئے،آپ کے دوسرے بھائی حاجی غلام احمد بلور اورشہید بشیر بلور نے بھی کاروبار میں نام پیدا کیا‘ ان کے ایک بھائی عزیز بلور سینئر بیورو کریٹ ریٹائرڈ ہوئے۔ان کا خاندان خدائی خدمت گار تحریک سے منسلک تھااس تعلق کو بھائیوں اور بھتیجوں نے عمر بھر وفاداری اور ایمان داری کے ساتھ نبھایا اس راہ میں مصائب کا سامنا کیا اور شہادتیں پیش کیں۔الیاس بلور نے 25 سال کی عمر میں خاندانی کاروبار کو توسیع دینے اور بزنس کے نئے افق تلاش کرنے کے لئے راولپنڈی کا رخ کیا‘ یہ 1965ءکا سال تھا سرحدی کشیدگی اور جنگ کی فضا چھائی پھر بھی آپ نے محنت جاری رکھی کاروباری برادری میںنام پیدا کیا اور اپنی صلاحیت کے بل بوتے پر چار سال بعد 1969ءمیں راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر منتخب ہوئے،1971ءکی جنگ اور مشرقی پاکستان کی علیحد گی کے بعد ملک کے اندرسیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاو¿ن شروع ہوا‘ بلوچستان اور سرحد کی منتخب حکومتوں کو توڑ دیا گیا اس دوران آپ کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیاگیا ‘تفتیش کے نام پر آپ کو تشدد کا نشانہ بنایاگیا‘پورا زور لگایا گیا کہ آپ اپنے خاندان کی برسوں پرانی سیاسی وابستگی سے توبہ کرکے حکمران جماعت میں شمو لیت اختیار کریں مگر آپ نے تمام تر مشکلات اور مصائب کا مقابلہ بہادری اور پامردی کے ساتھ کیا‘ اپنے اجلے کردار پرداغ نہیں لگنے دیا ‘ یہاں تک کہ حکومت ختم ہوئی اور دوسرے سیاسی قیدیوں کے ساتھ آپ کو بھی رہائی ملی ‘انگریزی میں مقولہ ہے بادل جتنے کالے اور گہرے کیوں نہ ہوں‘ سورج کا راستہ نہیں روک سکتے،اردو میں کہتے ہیں رات جتنی بھی تاریک ہو صبح ضرور ہوتی ہے،قیدوبند سے آزادی کے بعد آپ نے سیاسی سرگرمیوں میں مزید تیزی لائی،سیاست کے ساتھ آپ نے چیمبر آف کامرس ا ینڈ ا نڈسٹری میں مزید فعال کردار ادا کر نے کے لئے بزنس فورم کی بنیاد رکھی‘ 1993ءمیں آپ کو سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا صدر منتخب کیا گیا‘ 1994ءمیں عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر آپ ایوان بالا کے رکن یعنی سینیٹر منتخب ہوئے اور مسلسل چار دفعہ ان کا انتخاب ہوا،پاکستان میں بزنس کی ترقی کے لئے آپ کی خدمات کے اعتراف میں آپ کو ملک کے ایوان ہائے صنعت وتجارت کے وفاق کا صدر منتخب کیا گیا آپ کی قیادت میں سارک ممالک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا ایوان قائم ہوا، آپ اس کے تاحیات ممبر تھے۔پشاور شہر کے لئے بلور خاندان کی بالعمو م اور الیاس بلور کی بالخصوص ناقابل فراموش خدمات ہیں‘یہی وجہ ہے کہ آپ کی جدائی میں شہر اداس ہے۔
بچھڑاکچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا