سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا جس میں مضر صحت اشیاء خور و نوش پر بحث ہوئی۔
چیئرمین کمیٹی سینٹر کامل علی آغا نے بتایا دودھ کے نام پر لوگوں کو ٹی وائٹنر اور اچار کے نام پر لوگوں کو زہر بیچا جا رہا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
کمیٹی ارکان نے مزید بتایا کہ کھانے پینے کی اشیا کے اشتہارات ٹی وی پر چلتے ہیں اور کھانے پینے کی اشیا کو چیک کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
سینیٹر ندیم احمد بھٹو نے کہا فروزن فوڈ سارے کا سارا زہر ہے، سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی نے بتایا کہ ٹی وائٹنر والے اشتہارات میں دودھ کا لفظ استعمال نہیں کرتے بلکہ کہتے ہیں چائے کے لیے اچھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنیاں اشتہار میں چالاکی سے کام لیتی ہیں تاکہ قانون کی گرفت میں نہ آئیں، سیکرٹری نے مزید بتایا کہ متعدد آئس کریم کے اشتہارات میں لفظ آئس کریم نہیں ہوتا کیونکہ وہ ویجی ٹیبل فیٹ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ کا معاملہ صوبائی ہے، اس میں صوبائی اتھارٹیز کام کررہی ہیں، پی ایس کیو سی اے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ ساری دودھ کی کمپنیاں اکٹھے ہوکر اشتہار چلاتی ہیں، بہت سارے فوڈ کے ایسے آئٹمز ہیں جو دھوکہ دے رہے ہیں۔