پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، علی امین گنڈاپور نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔
خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ عوام بھی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے پولیس کو امن و امان کے لیے فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنے والا قرار دیا، جو دہشت گردی کے خلاف لڑ رہی ہے اور قربانیاں دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی کارکردگی باقی صوبوں کے مقابلے میں بہتر ہے، اور صوبہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اہداف کو پورا کرنے والا واحد صوبہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے کئی معاملات میں مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں، اور صوبے کو اس کا جائز حصہ نہیں مل رہا، جو کہ وفاقی حکومت کا واجب الادا حق ہے۔
علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا نے اپنے ریونیو میں 44 فیصد اضافہ کیا ہے، اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے اتنا بجٹ فراہم کیا گیا ہے جتنا کہ پہلے کبھی ایک سال میں نہیں دیا گیا۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف کامیابی کا عزم ظاہر کیا اور دوبارہ عمران خان کی رہائی اور صوبے کا مینڈیٹ واپس دینے کی درخواست کی۔
دوسری جانب، خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ ایوان صدر میں شہباز شریف کو ہٹانے اور بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے کے لیے خفیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق آصف زرداری اور ان کا بیٹا بلاول زرداری دونوں وزارت عظمٰی کے لیے سرگرم ہیں اور اپنے خفیہ مشن میں مصروف ہیں۔