افغانستان کے ساتھ ہمیں مذاکرات کرنے چاہئیں، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ ہمیں مذاکرات کرنے چاہئیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ملک ہے، پوری دنیا اسے قبول کرچکی ہے، افغانستان سے مذاکرات کیے بغیر صوبے میں امن قائم نہیں ہوسکتا، دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بارڈر کراس کر جاتے ہیں تو ہماری پہنچ سے دور ہو جاتے ہیں، دہشت گردوں کو ہم نے روکا ہوا ہے، ہم قربانی دے رہے ہیں، دہشت گرد پہلے ملک کے دیگر شہروں میں کارروائی کر رہے تھے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ سول نافرمانی کا اعلان میں نے نہیں بانی پی ٹی آئی نے کیا ہے، تحریک سے متعلق بانی پی ٹی آئی جو فیصلہ کریں گے اس پر عمل کریں گے، جتنی مرتبہ میں گیا ہوں، میرے ساتھ لوگوں کی تعداد پہلے سے زیادہ ہی ہوئی ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آنسو گیس ہمارے لیے پرفیوم بن گئی ہے، ہمارے 12 لوگ جاں بحق ہوئے ہیں، کچھ خوف کی وجہ سے اپنے آپ کو شو نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق میں ہماری حکومت نہیں ہے ہمیں مسائل کا سامنا ہے، وفاق سے صوبے کے پیسے لینے میں مشکلات ہیں لیکن لیں گے، کے پی میں کام ہو رہا ہے تب ہی تو ہمارا ریونیو بڑھ رہا ہے، صوبائی حکومت امن و امان بہتر بنانے پر کام کر رہی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی کارکردگی بہترین ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت سب سے بہترین کارکردگی کے پی کی ہے، دہشت گردی کو کنٹرول کرلیں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز قربانیاں دے رہی ہیں۔