پشاور:خیبرپختونخوا میں پہلی بار اینٹوں کی بھٹیوں کو قانونی دائرے میں لاتے ہوئے انہیں صنعت کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی نے 2024 کے اینٹ بھٹوں کی رجسٹریشن بل کی منظوری دی، جس کے تحت اینٹوں کے بھٹوں کو ریگولرائز کیا جائے گا۔
بل کی منظوری کے بعد، تمام موجودہ بھٹوں کو 120 دنوں کے اندر رجسٹرڈ کرنا ضروری ہوگا۔ نئے بھٹوں کے قیام سے قبل متعلقہ سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا لازمی ہوگا، اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو 6 ماہ تک قید یا 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
معاون خصوصی کریم خان نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی میں اینٹوں کے بھٹوں کی رجسٹریشن بل 2024 پیش کیا، جس کے تحت بھٹوں کو صنعت کی حیثیت دی گئی ہے۔ اب رجسٹریشن کے بغیر کوئی بھی شخص بھٹہ نہیں چلا سکے گا۔
اس بل کے مطابق، بھٹوں کی رجسٹریشن کے لیے "ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز اینڈ کامرس" ایک اتھارٹی قائم کرے گا۔ موجودہ بھٹوں کو 120 دن کے اندر رجسٹر کیا جائے گا اور بل میں اس عمل کے لیے تفصیلی طریقہ کار بھی متعارف کرایا گیا ہے۔
نئے بھٹوں کے قیام سے قبل رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اس کے علاوہ، انوائرنمنٹل فرینڈلی ٹیکنالوجی کا استعمال کیے بغیر بھٹوں کو رجسٹر نہیں کیا جائے گا۔ اسکولز، اسپتالوں، ٹرانسمیشن لائنز اور جنگلات کے قریب بھٹوں کے قیام پر پابندی عائد کی جائے گی۔ قانون کی خلاف ورزی پر چھ ماہ قید اور دو لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے ایم پی اے کی جانب سے پیش کردہ ترامیم بھی بل کا حصہ بنائی گئیں، جن کے مطابق شق 14(2) میں ایپلیٹ اتھارٹی کو دائر کردہ اپیلوں پر دو ماہ کے اندر فیصلہ سنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اسی طرح شق 18 میں چار ماہ کے اندر رولز بنانے کی ترمیم بھی شامل کی گئی ہے۔