پارلیمانی لیڈر سنی اتحاد کونسل، زرتاج گل وزیر نے موجودہ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج جنہوں نے ہمیں بھاگنے کے طعنے دیے، وہ خود مشکل وقت میں جوتے چھوڑ کر لندن فرار ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پہلے ہی ووٹ چور اور خزانہ چور تھی، اب لاشوں اور کفنوں کی چور بھی بن چکی ہے۔
زرتاج گل وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بارہ شہدا کے نام ایوان میں پیش کر رہی ہیں، اور یہ نام ایوان کے ریکارڈ کا حصہ بن جائیں گے۔ انہوں نے ان ناموں کو چیلنج کرنے کا بھی کہا اور کہا کہ ہمارے شہدا کے جنازے دنیا نے دیکھے ہیں، لیکن ان کی میتوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی بجائے حادثات قرار دے دیا گیا اور شہدا کے ورثا کو دھمکایا گیا۔
زرتاج گل نے مزید کہا کہ حکومت کو اب نومئی کے واقعات کے پیچھے چھپنا چھوڑ دینا چاہیے، کیونکہ انہوں نے لاشوں اور قیدیوں کو غائب کیا ہے۔ انہوں نے نومئی اور چھبیس نومبر کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
زرتاج گل نے کہا کہ اتنی زیادہ لاشیں گرنے کے باوجود ہمارے قائد نے امن کے لیے ایک اور موقع دینے کا اعلان کیا تھا، لیکن جب ہم نے مذاکرات کی بات کی تو یہ حکومت مذاکرات کرتے ہوئے فرار ہو گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کل پشاور میں پھر دنیا نے یہ دیکھا کہ پی ٹی آئی کے بانی کی آواز پر عوام کتنی بڑی تعداد میں نکلتے ہیں۔ حکومت نے بارہ گھنٹے بجلی بند کر کے لاشیں گرائیں، مگر ہمارے کارکن پیچھے نہیں ہٹے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج پھر بانی پی ٹی آئی کال دیں گے تو لوگ دوبارہ باہر نکلیں گے۔
زرتاج گل نے اپنے بیان میں گرفتار اور لاپتہ افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔