راولپنڈی: سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
عدالت میں جب کیس کی سماعت ہوئی، تو وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی پیش ہوئے، جس کے بعد جج نے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔ اس سماعت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی ارکان شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اور دیگر درجنوں ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے علی امین گنڈا پور سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کی اور کیس کی مزید سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ ملزمان نے عدالت میں اپنے جرم کا انکار کیا۔ ان ملزمان میں شاہ محمود قریشی، شہریار آفریدی، کرنل شبیر اعوان، لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ، شبلی فراز اور کنول شوزب شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی، فہد مسعود اور راجہ ناصر محفوظ پر بھی فرد جرم عائد کی گئی۔ اب تک اس کیس میں 113 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شہریار آفریدی اور کنول شوزب نے 265 ڈی کی درخواستیں دائر کی ہیں، جن کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کل ہو گی۔
وزیراعلیٰ کے پی کے نے اپنے وکیل غلام حسنین سنبل کو 12 پلیڈر مقرر کیا اور وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے پر جج کا شکریہ بھی ادا کیا۔ کیس کی سماعت کے بعد وزیراعلیٰ نے اڈیالہ جیل جا کر پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات بھی کی۔