امراض قلب کو دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔
مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں دل کے امراض کی شرح میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور تمباکو نوشی کو دل کے متعدد امراض کا خطرہ بڑھانے والے عناصر تصور کیا جاتا ہے مگر طرز زندگی کی تبدیلیاں بھی اس حوالے سے اہم ہوتی ہیں۔
مگر اس سے بچنا چاہتے ہیں تو کیا کریں؟ ایک آسان جسمانی سرگرمی کو معمول بناکر آپ ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔
بس روزانہ چند سیڑھیاں چڑھنا عادت بنالیں۔
اکتوبر 2023 میں امریکا کی Tulane یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ محض 5 منزلیں (یا 50 سیڑھیاں) سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے کہا کہ جن افراد میں امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، وہ سیڑھیاں چڑھنے کی عادت سے اسے نمایاں حد تک کم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیڑھیاں چڑھنے کے لیے کسی قسم کے خرچے کی ضرورت نہیں اور روزمرہ کے معمولات میں اسے عادت بنانا بھی آسان ہوتا ہے۔
مگر سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی صحت کو فائدہ کیوں ہوتا ہے؟ اس کی چند وجوہات درج ذیل ہیں۔
دل کی فٹنس بہتر ہوتی ہے
کچھ عرصے پہلے ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پورے ہفتے میں محض 30 منٹ تک سیڑھیاں چڑھنے سے دل اور نظام تنفس سے متعلق فٹنس کو بہتر بنانا ممکن ہے۔
اسی طرح دن بھر بیٹھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کی شدت کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ٹانگوں اور کمر کے مسلز متحرک ہوتے ہیں جبکہ دل کی دھڑکن کی رفتار بھی بڑھ جاتی ہے۔
دل مضبوط ہونے سے وہ زیادہ مؤثر انداز سے جسم کو خون فراہم کرتا ہے اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید
سیڑھیاں چڑھنے سے کیلوریز کو جلانے میں مدد ملتی ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عنصر ہے اور صحت مند وزن کو برقرار رکھنا دل کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
خون کی گردش بہتر ہوتی ہے
سیڑھیاں چڑھنے سے پورے جسم میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے کیونکہ سیڑھیوں پر چلتے ہوئے ہمارا دل زیادہ خون پمپ کرتا ہے۔
خون کی گردش بہتر ہونے سے بلڈ کلاٹ اور فشار خون کا خطرہ کم ہوتا ہے اور یہ دونوں ہی امراض قلب کا باعث بنتے ہیں۔
کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے
جسمانی سرگرمیاں جیسے سیڑھیاں چڑھنے سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
اس سے شریانوں میں چربیلا مواد جمع نہیں ہوتا اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تناؤ کم ہوتا ہے
سیڑھیاں چڑھنے سے تناؤ میں بھی کمی آتی ہے۔
جسمانی سرگرمیوں سے جسم میں اینڈروفنز نامی ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جس سے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ تناؤ اور انزائٹی میں کمی آتی ہے۔
دائمی تناؤ کو امراض قلب سے منسلک کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ تناؤ کو قابو میں رکھنا دل کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔