کرم امن معاہدے پر عمل درآمد شروع کرنے کے لیے لائحہ عمل کی تیاری کی جارہی ہے اور شہری بھی معاہدے سے پُر امید ہیں۔
ذرائع کے مطابق آج تمام اعلیٰ افسران ملاقات کر رہے ہیں ، جس میں راستے کھولنے کے لیے لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے ، مسافروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
ضلع کرم میں امن معاہدے کے بعد تاحال کاروباری مراکز اور پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت دیگر راستے بند ہیں جبکہ چار مقامات پر راستوں کی بندش کے خلاف دھرنے جاری ہیں۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد دھرنوں کا اب کوئی جواز نہیں رہا ، ہفتے کو تمام حفاظتی انتظامات کے ساتھ قافلہ پارا چنار روانہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کرم کی صورتحال پر جاری گرینڈ جرگے میں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے تھے جس کے تحت نقصانات کا ازالہ کیا جائےگا اور بڑا اسلحہ حکومتی تحویل میں دیا جائےگا۔
معاہدے کے تحت فریقین کی جانب سے بنائےگئے مورچے ختم کیے جائیں گے اور قبائلی تصادم کو مذہبی رنگ نہیں دیا جائے گا۔