جوان افراد میں پھیپھڑوں اور آنتوں کے کینسر تیزی سے پھیلنے کی اہم وجہ دریافت

کینسر کو دنیا میں اموات کی وجہ بننے والا دوسرا بڑا مرض خیال کیا جاتا ہے اور اس کی چند اقسام جیسے پھیپھڑوں اور آنتوں کے سرطان سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بن رہے ہیں۔

پھیپھڑوں اور آنتوں کے کینسر بہت تیزی سے دنیا میں پھیل رہے ہیں خاص طور پر جوان افراد (50 سال سے کم عمر) ان سے بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

اب ماہرین نے کینسر کی ان اقسام کے پھیلاؤ کی ایک اہم ممکنہ وجہ دریافت کی ہے۔

ایک نئی تحقیق میں پلاسٹک کے ننھے ذرات کو پھیپھڑوں اور آنتوں کے کینسر سے منسلک کیا گیا ہے۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں ماضی میں ہونے والی 3 ہزار تحقیقی رپورٹس کے نتائج کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔

یہ تحقیقی کام چوہوں اور انسانوں پر ہوا تھا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات نظام ہاضمہ، نظام تنفس اور تولیدی صحت پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں۔

اس نئی تحقیق میں تمام تحقیقی رپورٹس کے نتائج کا تجزیہ کیا گیا اور فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات اور متعدد امراض کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات سے بانجھ پن، آنتوں کے کینسر، پھیپھڑوں کے ناقص افعال اور ورم جیسے طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ننھے ذرات پھیپھڑوں کے ٹشوز کی گہرائی میں پہنچ جاتے ہیں اور ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں جس سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے اور خلیات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

یہ دونوں عناصر کینسر کا شکار بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ جب ان ذرات کو سانس کے ذریعے نگلا جاتا ہے تو یہ پھیپھڑوں کے ٹشوز کی گہرائی میں غائب ہو جاتے ہیں، جہاں وہ دائمی ورم اور تکسیدی تناؤ کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے نتیجے میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

پلاسٹک کے یہ ذرات نظام ہاضمہ کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتے ہیں کیونکہ یہ معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹیریاز کو متاثر کرتے ہیں، ورم متحرک کرتے ہیں اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

اسی طرح پلاسٹک میں موجود مختلف کیمیکلز رسولی کی نشوونما تیز کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل انوائرمنٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں شائع ہوئے۔