موسم کا گرتا ہوا درجہ حرارت اپنے ساتھ کئی بیماریوں کے ساتھ سردرد بھی لاتا ہے۔ جس کے پیچھے ٹمپریچر سے لے کر خوراک تک کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔
کیا آپ بھی اس سردرد سے پریشان ہیں ؟ اگر جواب ہاں ہے تو اس کے پیچھے خواہ کوئی بھی وجہ ہو کچھ چیزوں کو اپنے روزمرہ معمولات میں شامل کر کے اور کچھ چیزوں کا خیال رکھ کر اس مسئلہ کا پہلے سے تدارک کیا جاسکتا ہے۔
سردیوں میں سر درد کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ سر درد کی وجوہات بیان کرتے ہوئے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سردیوں میں ہمارا خون گاڑھا ہوجاتا ہے اور جب ہم کھڑے ہوتے ہیں تو کشش ثقل کی وجہ سے ہمارے سر میں خون درست طریقے سے گردش نہیں کرپاتا ہے۔ سر درد کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے۔
اس موسم میں پیاس بھی کم لگتی ہےاور پانی کی کمی بھی سردرد کو لا سکتی ہے۔ دیگر وجوہات میں سائنوس، بدلتا ہوا نیند کا اندازاور خوراک بھی اس مسئلے میں اضافہ کرسکتی ہے۔
سردیوں میں گھر کے بالکل بند دروازے اور کھڑکیاں بھی خراب وینٹیلیشن اور کمروں میں مسلسل چلنے والے ہیٹر بھی سر درد کا مسئلہ بڑھا دیتے ہیں۔
ایسے کئی طریقے ہیں جن کے ذریعے آپ سردیوں میں سردرد سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
یوگا مشقیں
سردیوں کوئی ایسی سرگرمی اختیار کریں جس سے جسم کا درجہ حرارت بلند رہے۔ اس کے لیے باقاعدگی سے یوگا مشقیں کرنا مفید رہتا ہے۔ انہیں اپنے رومرہ معمولات کا حصہ بنائیں۔ تاکہ آپ کا جسم گرم رہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو باہر کی آلودگی کی وجہ سے یا تناو کی وجہ سے سر میں درد ہورہا ہوتوایک طرف سکون سے بیٹھ جائیں۔ ایک گہرا سانس اندر لیں اور پھر آہستہ آہستہ اس سانس کو باہر خارج کریں۔
گھریلو علاج حیرت انگیز کام کرے گا
ایک گلاس پانی میں ایک چٹکی خشک ادرک، ایک چٹکی دار چینی، ایک چٹکی ہلدی، اور کالی مرچ پاوڈر ڈال کر اچھی طرح ابال لیں۔
جب گلاس میں آدھا پانی رہ جائے تو نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں ملاکر روزانہ خالی پیٹ پی لیں۔ صرف سردی ہی نہیں بلکہ سردی کی وجہ سے کوئی مسئلہ ہورہا ہوتو وہ بھی دور بھاگ جائے گا۔
اکثڑ سائنوس کی وجہ سے بھی سانس لینے میں دشواری محسوس ہوتی ہے اور سر میں درد شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے لیے ناک کے راستوں کو کھلا ہوا ہونا چاہیے۔
ڈیڑھ گلاس پانی میں ایک چمچ اجوائن اور سمندری نمک ملاکر بھاپ لینے سے بہت فائدہ اور سکون ملتا ہے آپ چاہیں تو ہر رات اجوائن اور نمک کے پانی سے غرارے بھی کر سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ دیسی گھی کے دو قطرے گرم کر کے ناک میں ڈالنے سے بھی فرق پڑتا ہے۔
پانی پینے پر کوئی سمجھوتہ نہیں
ہمیں سردیوں میں پیاس کم لگتی ہے جبکہ سردیوں میں خون گاڑھا ہوجانے کی وجہ سے جسم کو پانی کی زیادہ ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
پانی کی کمی کیوجہ سےخون کی روانی میں خلل پڑتا ہے۔ درد اسی حصے میں ہوتا ہے جہاں خون کی گردش ٹھیک نہیں ہوتی ہو۔
آپ کو پیاس لگے یا نہ لگے روزانہ 8 سے دس گلاس روزانہ پانی پینا چاہیے۔ ڈاکٹرز ہر روز صبح اٹھنے کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے سردیوں میں نیم گرم پانی پینے کو تجویز کرتے ہیں۔ یہ ہمارے خون کے گاڑھے پن کو کم کرنے میں مدد دے گا اور سردیوں میں خون گاڑھا ہونے کی وجہ سے ہونے والی تکالیف سے نجات مل جائے گی۔
بالوں میں تیل لگائیں
سردی کی وجہ سے سر میں درد ہورہا ہوتو نیم گرم تیل سے سر کی مالش کرنے سے بھی درد میں کمی ہوگی۔
کمرے میں وینٹیلیشن کو برقرار رکھیں
کاربن مونو آکسائیڈ سے بچنے کے لیے ایگزاسٹ فین استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
خوراک کا خیال رکھیں
وٹامن ڈی بھی سر درد کی وجہ بن سکتی ہے۔
سردیوں میں بند کمروں میں رہنے کی وجہ سے ہمیں دھوپ نہیں ملتی ہے ایسی صورت میں وٹامن ڈی کی کمی سے بچنے کے لیے اپنی خوراک کا خاص خیال رکھں۔
اگر آپ ویجیٹیرین ہیں تو مچھلی اور انڈے کھا سکتی ہیں اس کے علاوہ دودھ، پنیر اور دہی وغیرہ لے سکتی ہیں یا اپنی خوراک میں مشروم اور نارنجی بھی شامل کر سکتی ہیں۔