چائے پینا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت گردوں کے دائمی امراض سے موت کا خطرہ کم کرتی ہے۔
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
گوانگزو یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چائے پینے سے گردوں کے دائمی امراض کے شکار افراد کو فائدہ ہوتا ہے اور موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں گردوں کے دائمی امراض کے شکار 17 ہزار سے زائد افراد کو شامل کرکے چائے کے استعمال سے مرتب ہونے والے طویل المعیاد اثرات کا تجزیہ کیا گیا۔
1999 سے 2018 تک ان افراد میں چائے کے اثرات کا مشاہدہ کیا گیا جس دوران 5835 کا انتقال ہوا جن میں سے 1823 اموات امراض قلب سے ہوئیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ روزانہ 4 کپ چائے پینے سے گردوں کے امراض کے شکار افراد میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
البتہ 4 کپ سے زائد چائے پینے سے گردوں کے دائمی امراض کا سامنا کرنے والے مریضوں کو منفی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق سبز کی بجائے سیاہ چائے اس حوالے سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہمارا مشورہ ہے کہ گردوں کے مریضوں کو روزانہ 4 کپ سے زائد چائے کا استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سبز اور سیاہ چائے دونوں کا استعمال کرنا چاہیے جبکہ مشروب میں چینی کو ڈالنے سے گریز کرنا چاہیے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Renal Failure میں شائع ہوئے۔