بیوروکریٹ بھی وائس چانسلر تعینات ہوسکے گا، سندھ اسمبلی میں ترمیمی بل منظور: ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی مخالفت

سندھ اسمبلی نے جامعات میں تقرری سے متعلق جامعات ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا۔

ترامیم کے بعد وائس چانسلر کے عہدے کے لیے اب بیوروکریٹس بھی تعینات ہوسکتے ہیں۔

بل کے مطابق حکومت نےوائس چانسلر کے امیدوار کے لیے پی ایچ ڈی کی شرط بھی ختم کردی ہے۔

بل کےتحت ایم اے پاس شخص بھی وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات ہوسکےگا۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی نےجامعات ترمیمی بل کی مخالفت کی۔

اس سے قبل قائمہ کمیٹی میں اپوزیشن کی ترامیم کو مسترد کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جامعات ایکٹ میں ترامیم پر صوبےکی 17جامعات میں تدریس کا عمل معطل ہے۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جامعات ایکٹ میں مجوزہ ترامیم منظور نہیں اور جامعات کا وائس چانسلر بیورو کریٹ کو تعینات کرنا قطعی طور پر قبول نہیں۔

دوسری جانب گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ہمارے زیادہ تر وائس چانسلرز کو ایڈمنسٹریٹو تجربہ نہیں وہ جامعات کو تباہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق ایچ ای سی سندھ کی یونیورسٹیوں کے لوگوں کو اکسا رہا ہے، وی سیز کے نئے طریقہ کار پر ایچ ای سی نے خط لکھا، حکومت اپنے فیصلے پر عملدر آمد کرنا جانتی ہے، اسمبلی جو بھی معیار مقرر کرے گی حکومت عملدرآمد کرے گی۔