پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر کا کہنا ہے کہ بانی عمران خان خان جیسے ہی ہدایت دیں گے ہم اسلام آباد کا رُخ کریں گے۔
جنید اکبر نے اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آٹھ فروری کو صوابی میں ہونے والے احتجاجی جلسے کی تیاریوں اور حکمت عملی پر بات کی۔ جنید اکبر نے کہا کہ صوابی کا جلسہ خیبرپختونخوا کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا اور اس جلسے میں بھرپور شرکت کی توقع ہے۔
انہوں نے وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’وزیرداخلہ جس طرح باتیں کرتے ہیں ان کو شرم آنی چاہیے۔‘
جنید اکبر نے مزید کہا کہ ہمارے ورکرز کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ بہت بڑی ریاستی دہشت گردی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے اس دفعہ ہم پر کسی بھی احتجاج کے دوران گولیاں بھی چل سکتی ہیں۔
جنید اکبر نے بتایا کہ صوابی احتجاج سے متعلق ایک الگ ملاقات وزیراعلیٰ سے کی جائے گی، اور اس اجلاس میں وزیراعلیٰ کو مدعو نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پہلے سے بہت سی ذمہ داریوں میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے پارٹی رہنماؤں کا پہلا اجلاس آج طلب کیا ہے۔ اجلاس میں آٹھ فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے کی تیاریوں کے لیے حکمتِ عملی طے کی جائے گی، یہ اجلاس پشاور میں صوبائی سیکریٹریٹ میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت پہلے بھی اداروں سے رابطے میں تھی اور یہ رابطے پی ٹی آئی کی مرضی سے کیے گئے تھے۔ جنید اکبر نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔
جنید اکبر نے کہا کہ وہ آج مختلف مقامات پر پارٹی اجلاسوں میں شرکت کریں گے اور ان کا مقصد پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کرنا ہے۔
علی امین گنڈاپور کی جانب سے بانی کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھنے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے نومبر کے لانگ مارچ کی غلطیوں کو دوبارہ نہ دہرانے کا عہد کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر ماضی کے تجربات سے سیکھیں گے اور اکھٹے بیٹھ کر اپنے لوگوں سے رہنمائی لیں گے۔ جنید اکبر نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی دوبارہ اسلام آباد کے لیے منظم پلان کے ساتھ میدان میں آئے گی اور جیسے ہی بانی کی طرف سے کال آئے گی، ہم اسلام آباد جائیں گے۔