جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پیکا قانون پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقتدر قوتوں کے لیے آئین اور قانون موم کی ناک ہے جس طرف چاہیں موڑ دیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست اور صحافت ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہیں، قوانین معروضی حالات کو سامنے رکھ کر بنائے جاتے ہیں، حالات کے بدلنے سے قوانین بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقتدر قوتوں کے لیے آئین اور قانون موم کی ناک ہے جس طرف چاہیں موڑ دیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پیکا کے حوالے قانون یک طرفہ بنا ہے، اس حوالے سے صحافی برادری سے مشاورت کی جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے یقین دلایا کہ محسن نقوی سے مشاورت کریں گے، لگتا ہے ایسا دباؤ آیا ہے کہ صدر نے جلد ہی دستخط کردیے، چھبیس ویں آئینی ترمیم کا مسودہ ہمارے دباؤ پر دیا گیا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اگر چھبیس ویں آئینی ترمیم حکومتی مسودہ تسلیم کرتے تو ملک میں مارشل کی کیفیت ہوتی، چھبیس ویں آئینی ترمیم میں ہمارے نکات تسلیم کیے گئے۔